حالیہ پاک بھارت فضائی جھڑپ نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کی توجہ حاصل کی ہے۔ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب سے شروع ہونے والی 4 روزہ اس جھڑپ میں پاکستانی فضائیہ نے چینی ساختہ J-10C لڑاکا طیارے استعمال کرتے ہوئے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے، جن میں 3 جدید فرانسیسی رافیل بھی شامل تھے۔
اس کامیاب دفاعی کارروائی کے بعد عالمی سطح پر چینی جنگی جہازوں، خاص طور پر J-10C کی کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے، اور ان کی مانگ میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس فضائی مقابلے نے دنیا بھر کی افواج کو جدید ہتھیاروں، پائلٹ مہارت اور فضائی حکمت عملیوں کے حوالے سے بہت کچھ سکھایا ہے۔
چین کے 6th جنریشن لڑاکا طیارے جے 50 ’’خدائی سایہ‘‘ کی دھوم
چین نے حال ہی میں مصر کے ساتھ 18 روزہ فضائی مشقیں بھی مکمل کی ہیں، جس سے مشرق وسطیٰ میں چینی دفاعی ٹیکنالوجی کی دلچسپی مزید بڑھی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ چینی طیارے مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیا
بی بی سی کے سینیئر صحافی نے تبصرہ کیا کہ بھارت کو اس بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ پاکستان کی فضائی طاقت بھارت سے زیادہ ہے، حالانکہ بھارت نے اربوں ڈالر کے جدید ہتھیار خریدے تھے لیکن پھر بھی اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی طیارے گرائے جانے کے بعد جے 10 سی طیارے بنانے والی چینی کمپنی کے شیئرز میں نمایاں اضافہ
یہ جھڑپ اب عالمی دفاعی اداروں اور تھنک ٹینکس کے لیے ایک کیس اسٹڈی بن چکی ہے، اور مستقبل کی جنگی منصوبہ بندی میں چینی ٹیکنالوجی کا کردار مزید بڑھنے کا امکان ہے۔