اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو الگ الگ مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما علیمہ خان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کے نام سفری پابندیوں کی فہرستوں سے نکالنے کے احکامات جاری کر دیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ علیمہ خان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور پرسن نان گریٹا لسٹ سے فوری طور پر خارج کیا جائے۔
فیصلہ جسٹس خادم حسین سومرو نے علیمہ خان کی جانب سے دائر درخواست پر سنایا۔ سماعت کے دوران علیمہ خان کی وکلا ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔
عمران خان نے جنید اکبر کو تحریک شروع کرنے کا پیغام دیا ہے، علیمہ خان
عدالت نے علیمہ خان کو ہدایت دی کہ وہ بیرونِ ملک سفر کے لیے متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں تاکہ ضروری قانونی کارروائی مکمل کی جا سکے۔
رؤف حسن کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم
جسٹس انعام الحق نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا نام بھی پی سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نام شامل کرنے کا فیصلہ غیرقانونی اور بدنیتی پر مبنی تھا۔
وکیل کے مطابق رؤف حسن کینسر سروائیور ہیں اور انہیں ہر چھ ماہ بعد برطانیہ میں طبی چیک اپ کے لیے جانا ہوتا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے کی سفارش پر ڈی جی امیگریشن نے 26 اگست 2024 کو ان کا نام پی سی ایل میں شامل کیا، حالانکہ پٹیشنر کے خلاف درج ایف آئی اے کیس میں وہ ضمانت پر ہیں اور ریاست نے ان کی ضمانت منسوخی کی کوئی درخواست دائر نہیں کی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کریمنل کیس کا زیر التوا ہونا یا تفتیش جاری ہونا کسی شہری کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کا جواز نہیں ہو سکتا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر رؤف حسن پر سفری پابندیاں عائد کی گئیں جو غیر قانونی ہیں۔ پاسپورٹ رولز کے مطابق ملک میں داخلے یا روانگی کو ریگولیٹ کرنے کی اتھارٹی صرف وفاقی حکومت کے پاس ہے۔
عدالت نے رؤف حسن کو بھی بیرون ملک سفر کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عدالت قانون کے مطابق جلد فیصلہ کرے۔