بیرونِ ملک مقیم افراد کے لیے خوشخبری سامنے آئی ہے، برطانیہ میں مستقل رہائش کے قیام کی مدت بڑھا دی گئی ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے امیگریشن نظام میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت سوشل کیئر ورکر ویزا بند، اور بیرون ملک سے نئی بھرتیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اچھی خبر یہ ہے کہ برطانیہ میں مستقل رہائش کے لیے قیام کی مدت 5 سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے، دوسری جانب اسکلڈ ورکر ویزا کے لیے تعلیم کی سطح بڑھا دی گئی، پوسٹ اسٹڈی ورک ویزا کی مدت میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے، اور انگریزی زبان کی مہارت کا معیار بڑھا دیا گیا ہے۔
بیروزگار ہیں؟ مسئلہ نہیں! پاکستانیوں کو نوکری کی تلاش کیلئے ویزا دینے والے 7 ممالک
برطانوی میڈنا کا کہنا ہے کہ اسکلڈ ورکر ویزا کے لیے اب کم از کم گریجویٹ سطح کی تعلیم درکار ہوگی، پوسٹ اسٹڈی ورک ویزا کی مدت 2 سال سے کم کر کے 18 ماہ کر دی گئی ہے، جبکہ انگریزی زبان کی مہارت کا معیار بی 1 سے بڑھا کر بی 2 کر دیا گیا۔
دبئی میں گھر سنبھالنے کی نوکری، تنخواہ 23 لاکھ پاکستانی روپے ماہانہ
اس کے علاوہ ویزا درخواست دہندگان اور بالغ زیر کفالت افراد کے لیے انگریزی زبان کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے، بالغ زیر کفالت افراد کے لیے انگریزی زبان کی مہارت کا معیار اے ون سطح پر کر دیا گیا۔
امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی اپنے شہریوں کو پاکستان اور بھارت جانے سے روک دیا
برطانوی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی طلبہ کی فیس پر 6 فی صد لیوی عائد کی گئی ہے، اور برطانیہ میں جرم میں ملوث افراد کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔