رافیل بنانے والی کمپنی کے شیئرز مزید گر گئے، بھارت کا ایک اور معاہدہ خطرے میں؟

0 minutes, 7 seconds Read

پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل کی ساکھ زمین بوس اور ڈسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز 9.48 فیصد گرنے کے بعد کمپنی کی کھو چکی عزت کی سست رفتار بحالی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ جبکہ جے 10-سی طیارے بنانے والی چینگڈو ایوِکس بھی اچانک آسمان پر پہنچنے کے بعد واپس اپنی جگہ آرہی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ یورپی دفاعی صنعت کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ فرانس کی مشہور دفاعی کمپنی ”ڈسالٹ ایوی ایشن“ (Dassault Aviation) — جس نے بھارتی فضائیہ کو جدید رافیل لڑاکا طیارے فراہم کئے— اس کے شیئرز گزشتہ پانچ دنوں میں یورپی اسٹاک مارکیٹس میں 9.48 فیصد گر چکے ہیں۔ اس زوال کی بنیادی وجہ پاکستانی فضائیہ (PAF) کے ہاتھوں تین بھارتی رافیل طیارے مار گرایا جانا ہے۔

ابتدائی جھڑپوں میں پاکستان نے چینی ساختہ جے-10سی (J-10C) طیاروں کے ذریعے یہ تین رافیل طیارے مار گرائے۔ یہ طیارے جدید PL-15E بی وی آر میزائل سے لیس تھے، جن کی رینج 200 کلومیٹر سے بھی زیادہ سمجھی جاتی ہے۔ یہ رافیل کی تاریخ میں پہلی جنگی شکست ہے— ایک ایسا جھٹکا جس نے اس کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید متاثر کیا۔

پاکستان نے رافیل کے ساتھ فرانسیسی ’اسکیلپ‘ کروز میزائل بھی کامیابی سے تباہ کیا، یوکرینی میڈیا

حالانکہ بھارتی فضائیہ نے تاحال ان طیاروں کے نقصان کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔ تاہم، ایئر مارشل اے کے بھارتی کی ایک پریس کانفرنس میں دی گئی مبہم بات — ”نقصانات جنگ کا حصہ ہوتے ہیں“ — نے چہ مگوئیوں کو مزید تقویت دی۔ بین القوامی دفاعی ماہرین نے بھی اعتراف کیا ہے کہ بھارت ممکنہ طور پر پانچ طیارے کھو چکا ہے: تین رافیل، ایک مِگ-29، اور ایک سخوئی ایس یو 30 ایم کے آئی۔

جہاں ڈسالٹ ایوی ایشن کو نقصان ہوا، وہیں اس کے چینی مقابل ”Avic Chengdu Aircraft Co.“ — جو جے-10سی تیار کرتا ہے — اس کے شیئرز 61.6 فیصد بڑھ گئے۔ اس کی وجہ پاکستان کی جانب سے جے-10سی کی کامیاب جنگی کارکردگی ہے، جس نے چینی طیاروں کی عالمی مانگ میں اضافہ کر دیا ہے۔

یہی کمپنی پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (PAC) کے ساتھ مل کر جے ایف-17 تھنڈر بھی تیار کرتی ہے، جو اب تک پاکستان کے 145 سے زائد اسکوارڈن میں شامل ہو چکا ہے۔

بحالی کا عمل شروع

لیکن اب پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کے بعد دونوں کمپنیاں اپنی اصل جگہ آہستہ آہستہ واپس آنا شروع ہوگئی ہیں۔

13 مئی 2025 کو ڈسالٹ ایوی ایشن کے شئیرز کی قیمت میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ روز یہی شئیر 4.70 فیصد گراوٹ کا شکار تھے۔

رافیل طیارے 7 مئی کو گرے تھے۔ جس کے بعد شئیرز کی قیمت گری۔ اس کے بعد 8 مئی کو کچھ سنبھلی لیکن 9 مئی سے پھر گرنے لگی۔ اب 13 مئی کو معمولی بہتری دیکھنے میں آئی لیکن پہلے کی سطح پر نہیں پہنچی۔

ڈسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز نے 6 مئی سے 13 مئی تک 2.17 فیصد بہتری دکھائی۔ یعنی ایک ہفتے میں کمپنی کے شیئرز کی قدر میں مجموعی طور پر 2.17 فیصد اضافہ ہوا۔

دوسری جانب 13 مئی کو چینڈو ایوکس کے شئیرز میں 7.42 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی جن میں گزشتہ روز 20.1 فیصد اضاہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

رافیل گرنے کے بعد چینگڈو کے شئیرز کی قیمت 7 اور 8 مئی کو بڑھی، پھر 9 مئی کو اس میں معمولی کمی ہوئی، لیکن 12 مئی کو قیمت کو پھر بڑھ گئی۔ اور 13 مئی کو 7.42 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

یعنی چینگڈو ایوکس کے شیئر کی قیمت 6 مئی کے مقابلے میں 8.25 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

رافیل ڈیل: سب سے مہنگا سودا

2016 میں بھارت نے ڈسالٹ ایوی ایشن سے 8.8 ارب امریکی ڈالر کے عوض 36 رافیل** خریدے، جس میں ہر طیارہ بنیادی طور پر 91 ملین ڈالر کا تھا، لیکن اپگریڈ، اسلحہ، پرزے اور سروس کے بعد یہ قیمت بڑھ کر 218 ملین ڈالر تک جا پہنچی۔ 2025 کی افراط زر کے حساب سے ایک رافیل کی قیمت 289 ملین ڈالر (تقریباً 1.27 ارب روپے) بنتی ہے، جو کہ دنیا کے مہنگے ترین 4.5 جنریشن طیاروں میں شمار ہوتا ہے۔

بھارتی رافیل اسکوارڈنز

رافیل طیارے بھارت میں دو اہم ایئر بیسز پر تعینات ہیں:

  • امبالہ ایئر فورس اسٹیشن (ہریانہ) — 17 ویں اسکوارڈن ”گولڈن ایروز“
  • ہاشمارہ ایئر بیس (مغربی بنگال) — 101 ویں اسکوارڈن ”فالکنز“

دونوں اسکوارڈن میں 18،18 رافیل تعینات ہیں، یعنی کل 36 طیارے۔

رافیل میریٹائم: ایک اور معاہدہ خطرے میں؟

28 اپریل 2025 کو بھارت نے فرانس کے ساتھ 7.4 ارب ڈالر کا نیا معاہدہ کیا، جس کے تحت 26 رافیل میریٹائم (Rafale M) طیارے خریدے جائیں گے، جن میں 22 سنگل سیٹ اور 4 ٹو سیٹ ورژن شامل ہیں۔ یہ معاہدہ بھارتی نیوی کے پرانے MiG-29K کو بدلنے کے لیے کیا گیا، لیکن اب جب کہ رافیل کی کارکردگی پر سوالات اٹھ چکے ہیں، اس ڈیل پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

پاکستان نے الیکٹرانک وار فیئر سے بھارتی میزائلوں کو کیسے بھٹکایا

پاکستان کا جدید فضائی نظام

پاکستان نے 4 مارچ 2022 کو اپنے پہلے جے-10سی طیارے حاصل کیے، جو ویں اسکوارڈن ”کوبراز“ میں شامل ہوئے۔ یہ طیارے نہ صرف AESA ریڈار، بلکہ جدید ایویونکس اور طویل فاصلے کے میزائلوں سے لیس ہیں۔ اب تک پاکستان کم از کم 20 جے-10سی حاصل کر چکا ہے، اور جلد یہ تعداد 60 تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔

Similar Posts