بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ عوامی لیگ پر پابندی کے بعد بنگلادیش کے سابق صدر محمد عبدالحامد رات 3 بجے ہنگامی بنیادوں پر اپنی ”دھوتی میں ہی“ ملک سے فرار ہوگئے ہیں، جس کے بعد عبوری حکومت نے فوری تحقیقات شروع کردی ہیں۔
بھارتی اخبار ”انڈیا ٹوڈے“ کے مطابق سابق بنگلہ دیشی صدر محمد عبدالحامد رات کے 3 بجے ڈھاکہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے تھائی ایئرویز کی پرواز پر سوار ہو کر ملک سے فرار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ان کے اچانک ملک چھوڑ کر جانے کا جب بنگلادیش کی عبوری حکومت کو علم ہوا تو فوری ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے، جن میں افسران کی معطلی، تبادلے اور ساتھ ہی ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔
شیخ حسینہ کی مشکل بڑھ گئی، عوامی لیگ پر پابندی عائد
عبدالحامد ان افراد میں شامل تھے جن کے خلاف شیخ حسینہ مخالف احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف سخت اقدامات کے سلسلے میں تحقیقات جاری تھیں۔
بنگلادیشی خبر رساں ادارے کے مطابق عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے سابق بنگلادیشی صدر کے اچانک ملک سے فرار ہونے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے تعلیم کے مشیر سی آر ابرار کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
شیخ حسینہ کی عوامی لیگ کے ایک لاکھ سے زائد ارکان بھارت فرار، بنگلہ دیشی حکومتی مشیر کا دعویٰ
رپورٹ کے مطابق عبدالحامد اپنی ”لُنگی“ (دھوتی) میں بنگلادیش سے راتوں رات فرار ہوئے جب کہ ان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بھائی اور بہنوئی کے ہمراہ طبی علاج کے لیے تھائی لینڈ روانہ ہوئے ہیں۔ تاہم ان کے سیاسی مخالفین کا دعویٰ ہے کہ وہ مقدمات سے بچنے کے لیے ملک سے فرار ہوئے۔
بنگلہ دیشی سیاستدان حنان مسعود نے دعویٰ کیا کہ عبدالحامد کے بنگلادیش سے فرار ہونے میں اندرونی افراد کا کردار شامل ہے جس کا اصل مقصد انہیں عدالتی کارروائی سے بچایا جا سکے۔
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی خاندانی جائیدادیں، بینک اکاؤنٹس ضبط
عبدالحامد، جو ماضی میں عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں، نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز اسی جماعت کی طلبہ تنظیم چھاترا لیگ سے کیا تھا۔ یاد رہے کہ عبوری حکومت نے اکتوبر 2024 میں چھاترا لیگ پر پابندی عائد کر دی تھی۔
فروری میں، انتہا پسند مذہبی عناصر کے تحت ہونے والے بلڈوزر پروگرام کے دوران عبدالحامد کا گھر بھی منہدم کر دیا گیا تھا۔