رافیل اسکینڈل: ڈسالٹ سی ای او کا انٹرویو جھوٹا اور گمراہ کن ہے، سچ سامنے آنا چاہیے، کانگریس رہنما

0 minutes, 0 seconds Read

رافیل جنگی طیاروں کے معاہدے پر جاری تنازع ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے، جب کانگریس رہنماؤں نے ڈسالٹ کمپنی کے سی ای او ایرک ٹراپئر کے حالیہ انٹرویو کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی۔

کانگریس کے سینئر لیڈر رندیپ سنگھ سرجیوالا نے کہا ہے کہ ڈکٹیشن پر مبنی انٹرویوز اور جھوٹی باتیں رافیل اسکینڈل کو نہیں دبا سکتیں۔ قوم کو تبدیل شدہ وضاحت نہیں بلکہ منصفانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون کا پہلا اصول یہ ہے کہ فائدہ اٹھانے والے اور شریک ملزم کے بیانات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی، اور دوسرا اصول یہ ہے کہ ملزم اپنے ہی کیس میں جج نہیں بن سکتا۔

پاکستان نے بھارتی رافیل کیسے گرائے

سرجیوالا نے بی جے پی حکومت اور ڈسالٹ ایوی ایشن کے درمیان مبینہ ملی بھگت کو طے شدہ میچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی اور ایرک ٹراپئر کے پی آر اسٹنٹس کرپشن پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔

بھارت میں رافیل کا ملبہ اٹھانے کی تصویر سامنے آگئی

اس معاملے پر کانگریس کے ایک اور رہنما سنجے نروپم نے بھی سخت ردعمل دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رافیل ڈیل میں تقریباً 41 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی ہے، اور آج تک رافیل طیاروں کی اصل قیمت عوام کو نہیں بتائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس آفیشل ڈیل میں وزیر اعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھی انیل امبانی کو خاص ترجیح دی گئی اور فائدہ پہنچایا گیا۔

نروپم نے مزید کہا، مودی سرکار نے دعویٰ کیا کہ فرانس نے انیل امبانی کو ڈیل میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی، جبکہ فرانس کی حکومت نے خود کہا کہ یہ دباؤ بھارتی حکومت کی جانب سے آیا تھا۔ انہوں نے ڈسالٹ کمپنی کے اندرونی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک جونیئر افسر نے سینئر افسر کو بتایا تھا کہ اگر انیل امبانی کو ڈیل میں شامل نہ کیا گیا تو معاہدہ حاصل نہیں ہو سکے گا۔

رافیل بنانے والی کمپنی کے شیئرز مزید گر گئے، بھارت کا ایک اور معاہدہ خطرے میں؟

رافیل ڈیل پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طویل عرصے سے تنازع جاری ہے، اور کانگریس کی جانب سے ایک بار پھر تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑتا دکھائی دے رہا ہے۔

Similar Posts