لاہور: چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، شوگر ملز اور کریانہ ایسوسی ایشن آمنے سامنے

0 minutes, 0 seconds Read

لاہور میں چینی کی قیمتوں میں ایک بار پھر نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے بعد شوگر ملز مالکان اور مرکزی کریانہ ایسوسی ایشن کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت 164 روپے فی کلو سے بڑھ کر 175 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے، جس نے عام صارفین کو شدید مالی دباؤ کا شکار کر دیا ہے۔

مرکزی کریانہ ایسوسی ایشن کے صدر نے اس صورتحال کی ذمہ داری براہِ راست شوگر ملز مالکان اور متعلقہ بیوروکریسی پر عائد کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فروری میں چینی کی قیمت 125 روپے فی کلو تھی، لیکن ایکسپورٹ کی اجازت ملنے کے بعد قیمتوں کو پر لگ گئے۔

صدر کریانہ ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت نے زائد اسٹاک نہ ہونے کے باوجود چینی کی برآمد کی اجازت دی، جس کا فائدہ صرف مخصوص عناصر نے اٹھایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شوگر ملز مالکان بلاجواز ہمیں قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں جبکہ اصل کنٹرول اور ذخائر کا اختیار انہی کے پاس ہے۔

چینی کی قیمت 164 روپے کلو سے تجاوز نہیں کرنی چاہیے، نائب وزیراعظم

دوسری جانب شوگر ملز مالکان کی جانب سے تاحال باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ قیمتوں میں اضافے کو عالمی منڈی میں نرخوں کے اتار چڑھاؤ اور حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

Similar Posts