وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کی جارحیت کے خلاف شاندار کامیابی پر مسلح افواج کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کے 5 نہیں بلکہ 6 جہاز مار گرائے ہیں اور جس طرح 3 رافیل کو نشانہ بنایا اُسے مودی اور دنیا قیامت تک یاد رکھے گی، دشمن اب کبھی گھمنڈ میں مبتلا نہیں ہوگا، اگر جنگی جنون کا بخار اترچکا، تو امن کی بات کرو، ہم تیار ہیں، دشمن نے پاکستان کو دوبارہ میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کو پاؤں تلے روند دیں گے، دنیا کی اکثریت پاکستان کے موقف کے ساتھ کھڑی ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کامرہ ایئربیس کا دورہ کیا اور 21 ویں صدی کی سب سے طویل فضائی جھڑپوں میں سے ایک میں دشمن کی برتری کی خوش فہمی کو خاک میں ملانے والے پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات کی۔
کامرہ ایئربیس دورے کے موقع پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور اعلی سول و عسکری قیادت بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھی۔
اس موقع پر پاک فضائیہ کے شاہینوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آج میں اپنی اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی طرف سے عظیم اور شان دار فتح پر بہادر سپوتوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرنے آیا ہوں، ابھی میں قوم کے بہادر سپوتوں سے مل کر آیا ہوں جنہوں نے اس مختصر جنگ میں دشمن کے نہ صرف دانت توڑے بلکہ اس کے گھمنڈ اور غرور کو بھی اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت اور دلیری کے ساتھ خاک میں ملایا، پاکستان کے بھرپور جواب نے دشمن کے چاروں طبق روشن کردیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاک فوج نے پاکستان سے متعلق دنیا کی سوچ کو تبدیل کردیا، تاریخی کامیابی پر ہماری گردنیں اللہ کے حضور جھکی ہیں، دشمن نے دوبارہ میلی آنکھ سے دیکھا تو پاؤں تلے روند دیں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاک افواج کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، 10 مئی کو پوری دنیا میں گونج اٹھا کہ پاکستان جنگ جیت گیا، پاکستان نے اپنی مہارت سے جنگ جیتی، ہمارے شاہینوں نے دشمن کے 6 جہاز گرائے، ہمارا دشمن کئی لحاظ سے ہم سے کئی گنا بڑا ہے، چند سالوں سے دشمن نے بڑے پیمانے پر اسلحہ خریدا۔
ان کا کہنا تھا کہ 10 مئی کو نام نہاد تھانیدار کا بت پاش پاش ہوگیا، اب وہ کبھی غرور اور گھمنڈ میں مبتلا نہیں ہوگا، ہمارے جوانوں نے چند گھنٹوں میں بڑی کامیابی حاصل کی، آج پوری دنیا پاکستانی جھنڈے کو احترام سے دیکھ رہی ہے، آج بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، قوم نے آپ کی کامیابی کے لیے دعائیں کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا قیامت تک رافیل گرانے کو یاد رکھے گی، جوانوں نے ایم ایم عالم، فیصل چوہدری، سرفراز نجفی کی یاد تازہ کردی، ایئر چیف مارشل کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ جنگ میں ہم نے صبر اور برداشت کا دامن نہیں چھوڑا، دشمن نے ہماری امن کی پیش کش کو ٹھکرایا، ہم نے بہت سوچ سمجھ کر دشمن کو جواب دیا، دشمن نے ہمارے ننے منے بچوں کو شہید کیا، ہمارے جوانوں نے دشمن کے اوسان خطا کردیے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم آپ کی قربانی کو یاد رکھے گی، ہم آپ کی قربانی کی لاج رکھیں گے، امن ہماری ضرورت ہے، دشمن کمزوری نہ سمجھے، شہداء کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے تیار ہیں، میں دشمن کو کہنا چاہتا ہوں کہ تمھارا جنگی جنون کا بخار اترچکا ہے، اب امن کی بات کرو اس کے لیے ہم تیار ہیں اور اس امن کے لیے لازمی شرائط سے دشمن واقف ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خوداریت دینا ہوگا، وادی کشمیر کی جدوجہد زندہ ہے اور آزادی تک زندہ رہے گی، ہم نے پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا، خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بات کرنا ہوگی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔
جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔
بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔
اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔