وزیر خزانہ کی زیرقیادت معاشی ٹیم کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ میں مذاکرات جاری ہیں۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں وفد کی ورچوئل ملاقات جاری ہے، جس میں سیکریٹری خزانہ امداد اور دیگر سینئر حکام شریک ہیں۔

زرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز پر گفتگو کی گئی۔

بجٹ 2025 کے لیے آئی ایم ایف نے اپنے مطالبات رکھ دیئے

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ مذاکرات میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر بات چیت ہوئی جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ آئندہ بجٹ پر بات چیت مئی کے تیسرے ہفتے تک جاری رہے گی۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ خسارہ 7,222 ارب روپے رہنے کا امکان ہے، جی ڈی پی کے 5.5 فیصد کے برابر بجٹ خسارے کا تخمینہ ہے۔ صوبائی سرپلس شامل کرکے بجٹ خسارہ 5,862 ارب روپے ہو جائے گا۔

بجٹ میں کن شعبوں پر ٹیکس، کسے رعایت: آئی ایم ایف سے ورچوئل مذاکرات آج شروع ہوں گے

ذرائع نے بتایا تھا کہ آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپےکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔

وزارت خزانہ کے زرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے اخراجات کا تخمینہ 17,553 ارب روپے ہے، سب سے زیادہ اخراجات قرضوں پر سود کی ادائیگی میں ہوں گے۔ بجٹ میں دفاع، تنخواہیں، سبسڈیز، ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔

Similar Posts