پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حالیہ شکستوں کے تناظر میں جہاں سوشل میڈیا پر کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہیں پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم نے اپنے ساتھی کھلاڑی اور قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے ایک جاندار اور مدلل مؤقف پیش کیا ہے۔
پشاور زلمی کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے بابراعظم نے ’وِن اور لرن‘ (Win and Learn) کے جملے پر ہونے والی تنقید کو غیر ضروری اور سیاق و سباق سے ہٹ کر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رضوان نے یہ بات شکست کے بعد قوم کو مثبت سوچ کی طرف راغب کرنے اور ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کہی تھی، لیکن بدقسمتی سے اس بیان کو غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا۔
آئی پی ایل: بھارتی دباؤ پر کرکٹ جنوبی افریقا نے یوٹرن لے لیا
بابر نے دکھ بھرے انداز میں اس امر کی نشاندہی کی کہ پاکستان میں ذہنی تناؤ اور کھلاڑیوں کی ذہنی صحت جیسے حساس موضوعات کو اہمیت نہیں دی جاتی، جب کہ دنیا بھر میں یہ پہلو نہایت سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ ’اکثر ہمارے اپنے لوگ ہی ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہاں اگر کوئی گر رہا ہوتا ہے تو اسے سنبھالنے کے بجائے مزید دھکیلا جاتا ہے، اور میمز بنا کر اس کا مذاق اڑایا جاتا ہے،‘ بابر کا شکوہ دل سے نکلا ہوا دکھائی دیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی ٹی 20 تاریخ کا بدترین ریکارڈ بنا ڈالا
بابراعظم نے رضوان کی شخصیت کو’مضبوط انسان’ قرار دیا اور کہا کہ وہ ایسی منفی باتوں سے متاثر نہیں ہوتا۔ ’وہ جانتا ہے کہ لوگوں کو اپنی رائے رکھنے کا حق حاصل ہے، اور وہ ان باتوں کو دل پر نہیں لیتا،‘ بابر نے اعتماد سے کہا۔
آئی پی ایل: بھارتی دباؤ پر کرکٹ جنوبی افریقا نے یوٹرن لے لیا
بابر نے میڈیا کے کردار پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ میڈیا جیسا ذہن بنا دے، عوام وہی سوچنے لگتے ہیں۔ ’کبھی کہا جاتا تھا کہ رضوان کو کپتان بنایا جائے تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، اور اب یہی آوازیں اسے ہٹانے کی بات کر رہی ہیں۔ رضوان کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔‘