سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کو 25 سال قید کی سزا

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی عدالت نے مشہور مصنف سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے شخص کو 25 برس قید کی سزا سنا دی۔ سلمان رشدی پر سنہ 2022 میں اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جب وہ نیو یارک میں ایک لیکچر دے رہے تھے۔ اس حملے میں وہ بچ تو گئے لیکن ان کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہو گئی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعے کو عدالت نے 27 سالہ ہادی مطر کو قتل کی کوشش اور حملے کا مجرم قرار دیا۔

سلمان رشدی مغربی نیو یارک کی عدالت میں نہیں آئے تاہم ان کا بیان پیش کیا گیا جس میں انہوں نے خود پر حملے کے اثرات کا بتایا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران 77 سالہ مصنف کلیدی گواہ تھے اور انہوں نے بتایا کہ جب ایک نقاب پوش حملہ آور نے ان کے سر اور جسم پر 12 سے زائد بار چاقو گھونپا تو انہیں لگا کہ وہ مر رہے ہیں۔

عدالت کے فیصلے سے قبل ہادی مطر کھڑے ہوئے اور آزادی اظہار رائے کے متعلق اپنا بیان پڑھا جس میں انہوں نے رشدی کو مناق قرار دیا۔

جیل کے کپڑوں میں ملبوس مطر جنہیں ہتھکڑی لگی ہوئی تھی کا کہنا تھا کہ ’سلمان رشدی دوسرے لوگوں کی بے عزتی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ دھونس جمانا چاہتے ہیں، وہ دوسرے لوگوں کی تذلیل کرنا چاہتے ہیں اور میں اس سے متفق نہیں ہوں۔

کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمٹ نے بتایا کہ ہادی مطر کو رشدی کے قتل کی کوشش کے الزام میں زیادہ سے زیادہ 25 برس اور ان کے ساتھ اسٹیج پر موجود ایک شخص کو زخمی کرنے پر 7 برس کی سزا سنائی گئی۔ دونوں سزائیں ایک ساتھ چلیں گی کیونکہ دونوں متاثرین ایک ہی واقعہ میں زخمی ہوئے تھے۔

سلمان رشدی کو 1988 میں چھپنے والے ان کے ناول کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور دھمکیاں ملیں۔ اس کتاب پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں 20 ممالک میں پابندی لگا دی گئی جب کہ ایران کے روح اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ بھی جاری کیا تھا۔

Similar Posts