کوہستان 40 ارب روپے کی مالیتی اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی اثاثے منجمند کرنے کے متعلق نیب نے ملوث ملزمان کی اثاثے منجمند کرنے کے لیے پشاور کے احتساب عدالت میں درخواستیں دائر کردیں۔ احتساب عدالت کے جج رجب علی نے تمام درخواستیں یکجا کرکے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔
نیب پراسیکوٹر حبیب اللہ بیگ کی جانب سے درخواست دائر کی گئیں، نیب پراسیکوٹر نے پشاور کے احتساب عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کوہستان اسکینڈل انکوائری کر رہی ہے، اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی بہت سے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے نکل رہے ہیں اور ڈائریکٹر جنرل نیب کے پی نے اس ضمن ملزمان کی اثاثے منجمند کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیب قانون کے سیکشن 12 کے تحت نیب کے احکامات کی توثیق عدالت سے ضروری ہے، نیب پراسیکوٹر نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ ملوث ملزمان کی اثاثے منجمند کرنے کے لیے مختلف درخواستیں دائر کی ہے۔ عدالت تمام درخواستوں کو یکجا کر کے سنیں، جس پر احتساب عدالت عدالت نے ملزمان کی اثاثے منجمد کرنے سے متعلق تمام درخواستیں یکجا کر دی ۔ عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کوہستان میں بہت بڑا مالیاتی اسکنڈل سامنے آیا ہے۔ اسکینڈل کے دوران قومی خزانے کو چالیس ارب نقصان پہنچایا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے بھی اسکینڈل میں متعدد افسران کو معطل کر دیا ہے۔ صوبائی حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ذریعے معاملے نگرانی کر رہی ہے۔