آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر: ’ایپل‘ کے ہرجانے کی رقم سے اپنا حصہ کیسے حاصل کریں

0 minutes, 3 seconds Read

اگر آپ آئی فون صارف ہیں تو کبھی نہ کبھی یہ محسوس کیا ہوگا کہ آپ کا اے آئی اسسٹنٹ ”سیری“ (Siri) بغیر آپ کی ہدایت کے خود بخود فعال ہو گیا ہے۔ اگر ایسا ہے تو ممکن ہے کہ آپ ایپل سے ہرجانے کے حقدار ہوں۔

یہ ممکنہ ادائیگی 95 ملین ڈالر کے تصفیے کا حصہ ہے، جو ایک اجتماعی مقدمے (class action lawsuit) کے نتیجے میں طے پایا ہے۔ اس مقدمے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سیری کی غیر ارادی سرگرمیوں نے صارفین کی نجی گفتگو سنی، جو کہ ”پرائیویسی“ (رازداری) کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

اگرچہ ایپل نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے، تاہم کمپنی کی طرف سے فی الحال کوئی تفصیلی بیان سامنے نہیں آیا۔

ایلون مسک کی کمپنی نے اپنے چیٹ بوٹ ’گروک‘ کی متنازع حرکت کا ملبہ ملازم پر ڈال دیا

تصفیے کے مطابق ہرجانے کے لیے وہ افراد اہل ہوں گے جنہوں نے 17 ستمبر 2014 سے 31 دسمبر 2024 کے درمیان امریکہ میں کوئی ایسا ایپل ڈیوائس خریدا یا استعمال کیا ہو جس میں سیری فعال ہو، اور جنہوں نے کسی نجی گفتگو کے دوران سیری کے غیر ارادی طور پر فعال ہونے کا تجربہ کیا ہو۔

یاد رہے کہ سیری کو 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا، اور اب یہ فیچر آئی فون، آئی پیڈ، میک کمپیوٹرز، ایپل واچ، ایپل ٹی وی اور ہوم پوڈ سمیت متعدد ڈیوائسز میں موجود ہے۔ عام طور پر سیری کو ”Hey Siri“ کہہ کر یا آئی فون کے سائیڈ بٹن کو دبا کر فعال کیا جاتا ہے۔

یہ مسئلہ پہلی بار 2019 میں منظرِ عام پر آیا جب برطانوی اخبار گارڈین، بلوم برگ، اور بیلجیئم کی نیوز ویب سائٹ ”وی آر ٹی“ نے رپورٹس شائع کیں کہ ایپل، ایمیزون اور گوگل جیسے بڑے اداروں کے ڈیجیٹل اسسٹنٹس کے پیچھے کام کرنے والے ملازمین صارفین کی نجی بات چیت سن سکتے ہیں۔

مدعیان نے الزام عائد کیا کہ ان کی نجی گفتگو میں زیر بحث آنے والے ”غیر معمولی موضوعات“ کو ایپل اور اس کے شراکت داروں نے ہدفی اشتہارات کے لیے استعمال کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ سیری بغیر صارف کی اجازت کے خود بخود متحرک ہو کر بات چیت ریکارڈ کرتا رہا۔

ایپل نے جنوری میں اپنے ایک بیان میں کہا، ’ایپل نے کبھی بھی سیری ڈیٹا کو مارکیٹنگ پروفائلز کی تشکیل کے لیے استعمال نہیں کیا، نہ ہی اسے اشتہارات کے لیے مہیا کیا، اور نہ ہی اسے کسی کو فروخت کیا۔‘

کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ وہ مسلسل ایسی ٹیکنالوجیز تیار کر رہی ہے جو سیری کو مزید محفوظ بنائیں، اور زیادہ سے زیادہ ڈیٹا صارف کے ڈیوائس پر ہی پراسیس کیا جائے۔

دعویٰ دائر کرنے کا طریقہ

جو صارفین اس ہرجانے کے اہل ہیں، انہیں ایپل آئی ڈی سے منسلک ای میل پر ”Lopez Voice Assistant Class Action Settlement“ کے عنوان سے ایک پیغام موصول ہوا ہوگا، جس میں دعوے کے لیے درکار تمام تفصیلات بشمول کنفرمیشن کوڈ، کلیمٹ شناختی کوڈ، اور ویب سائٹ کا لنک موجود ہے۔

اس ویب سائٹ پر ایک عوامی فارم بھی دستیاب ہے، تاہم صارفین کو یہ ثبوت فراہم کرنا ہوگا کہ انہوں نے سیری والا ایپل ڈیوائس خریدا ہے۔

اے آئی کو اکیلا چھوڑ دیا جائے تو کیا ہوتا ہے؟ سائنسدانوں کا خوفناک انکشاف

دعویٰ دائر کرنے کی آخری تاریخ 2 جولائی 2025 ہے، اور ہر فرد زیادہ سے زیادہ پانچ سیری ڈیوائسز کے لیے دعویٰ جمع کرا سکتا ہے۔ ہر ڈیوائس پر ہرجانے کی زیادہ سے زیادہ رقم 20 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

آخری منظوری کی سماعت یکم اگست کو متوقع ہے، جس کے بعد ادائیگیاں اسی سال کے آخر تک متوقع ہیں۔

Similar Posts