وزیراعلیٰ ہاؤس میں کیپٹو پاور ٹیرف کے حوالے سے بڑی بیٹھک لگ گئی۔ اجلاس میں کیپٹیو پاور پلانٹ کے ٹیرف پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا سندھ میں چھ سو پلانٹس ہیں۔ صنعت کاروں کو ٹیرف بڑھانے پر اعتراض ہے۔ وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے پالیسی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ حکومت سندھ کی دعوت پر صنعتکاروں کو سننے آئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ میں کیپٹو پاورٹیرف پر بڑی بیٹھک لگ گئی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزرا اور وزیرپٹرولیم کے علاوہ دیگربھی شریک ہیں۔
اجلاس میں کیپٹو پاور پلانٹ کے ٹیرف پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں تقریباً 600 کیپٹو پاور پلانٹ ہیں، ٹیرف بڑھانے پر صنعت کاروں کو اعتراض ہے، وفاقی وزیرہمارے صنعتکاروں کو سنیں پھر فیصلہ کریں۔
صنعت کاروں نے کہا کہ پاورپلانٹس لیوی کےتحت اضافی چارج صنعتوں پرلگائے، گیس کمپنیاں قیمت زیادہ چارج کرتی ہیں، وفاق مزید ٹیکس لگائے گا تو صنعتیں برداشت نہیں کر سکیں گی۔ کیپٹیو پاور پلانٹ بند کر کے وفاقی حکومت سے بجلی لے تو یہ مشکل ہوگا۔ گرڈ اسٹیشن کی بجلی ڈراپ ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اجلاس کو بریفنگ میں کہا کہ آج ہم سندھ حکومت کی دعوت پر صنعتکاروں کو یہاں سننے آئے ہیں، معیشت میں اضافہ ہو رہا ہے، اس میں سب کا تعاون اور محنت شامل ہے، وزیراعظم نے پالیسیز متعارف کرانے کی ہدایت دی ہے جس سے صنعتی ترقی یقینی ہو۔