عالمی سطح پر شدید تنقید کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ میں محدود پیمانے پر امداد کی فراہمی کیلئے ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی سطح پر شدید تنقید کے بعد 10 ہفتوں سے جاری غزہ کی ناکہ بندی پر اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی ضروری مقدار محدود پیمانے پر پہنچانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ اعلان اسرائیلی فوج کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ اس نے پورے غزہ میں وسیع پیمانے پر زمینی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
اسرائیل کا غزہ پر قبضے کے لیے نیا زمینی آپریشن، شہدا کی تعداد 140 تک پہنچ گئی
امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی قحط کا شکار ہو سکتی ہے، اسرائیل نے 2 مارچ کو غزہ کی ناکہ بندی کرتے ہوئے کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے پر پابندی عائد کردی تھی۔
ٹرمپ کے گرین لینڈ پر قبضے کے پلان کا ناسا کی خفیہ تحقیق سے کیا تعلق ہے؟
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں واضح نہیں کہ امداد کیس لے جائی جائے گی اور امداد کی فراہمی کب سے شروع ہو گی۔