سپریم کورٹ نے 8 سالہ بچی کے قتل کے ملزم کو عدم شواہد کی بنیاد پربری کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

سپریم کورٹ آف پاکستان نے 8 سالہ بچی کے قتل کے ملزم اللہ دتہ کو عدم شواہد کی بنیاد پربری کر دیا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سرکاری وکیل کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر بچی کی چپل اور دیگر اشیا برآمد ہوئی تھیں لیکن عدالت میں یہ شواہد ناکافی قرار دیے گئے۔

ملزم کے وکیل ارشد حسین یوسفزئی کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں بھی ملزم کے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوسکا اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی براہِ راست گواہی موجود ہے۔

وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کا اعترافِ جرم بھی پولیس کی کسٹڈی میں تاخیر سے لیا گیا، جس سے اس کی قانونی حیثیت مشکوک ہوگئی۔

واضح رہے کہ سیشن جج اسلام آباد نے اللہ دتہ کوعمرقید کی سزا سنائی تھی، جسے ہائیکورٹ نے بھی برقراررکھا تھا تاہم اب سپریم کورٹ نے شواہد نہ ہونے پرملزم کوبری کردیا ہے۔

Similar Posts