سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آج نیوز کے پروگرام نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی آئی تو نہ انھیں سیاستدان قبول کرتے ہیں نہ ہی قانون دان، 9 مئی بڑا واقعہ ہے، لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا۔ ملک ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں.
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ”نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی آئی تو نہ انھیں سیاستدان قبول کرتے ہیں نہ ہی قانون دان۔ 9 مئی بڑا واقعہ ہے، لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ سارے اختیارات پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں، اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے۔ آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں۔
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلا چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔ معاشی اشارے استاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے۔ پنجاب کی حقیقت وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے۔