خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے آج نیوز کی خبر پر فوری ایکشن لیتے ہوئے کوہاٹ تاندہ ڈیم سے نکلنے والی 84 کلومیٹر طویل نہر کی ازسرنو تعمیر کے لیے 70 کروڑ روپے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
یہ نہر جو مقامی آبادی کے لیے زرعی اور پینے کے پانی کا اہم ذریعہ ہے، طویل عرصے سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی۔ نہر کا تقریباً 70 فیصد حصہ تباہ حال ہو چکا تھا جب کہ اس کے دونوں اطراف کے رہائشیوں نے گندے پانی کی نکاسی نہر میں ڈال رکھی تھی، جس سے پانی آلودہ ہونے کے ساتھ ساتھ نہر کی روانی بھی متاثر ہو رہی تھی۔
آج نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد حکومت نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیا اور نہر کی بحالی کے لیے 70 کروڑ روپے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
کاشتکاروں اور باغبانوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نہر کی ازسرنو تعمیر سے زرعی زمینوں اور باغات کو صحیح معنوں میں پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی، جس سے نہ صرف فصلوں کی پیداوار میں بہتری آئے گی بلکہ مقامی معیشت بھی مستحکم ہو گی۔
84 کلومیٹر طویل اس نہری نظام کی بحالی کے بعد پانی کی قلت کے دیرینہ مسئلے پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔