پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور جنگ بندی کے پس منظر میں بھارتی نوجوانوں نے اپنی ہی حکومت اور میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے تبصروں، ویڈیوز اور عوامی تاثرات میں نوجوانوں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی امریکی دباؤ پر کی گئی اور بھارتی میڈیا نے جنگ کے دوران غیر ذمہ دارانہ اور جھوٹ پر مبنی رپورٹنگ کی۔
بعض بھارتی ٹی وی چینلز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی فوج نے اسلام آباد پر قبضہ کرلیا ہے، جس پر بھارتی نوجوانوں نے برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی جھوٹی خبروں نے عوام کو گمراہ کیا اور یہ فیک نیوز مین اسٹریم میڈیا نے خطرناک انداز میں پھیلائی۔
ایک نوجوان کا کہنا تھا لوگ سڑکوں پر ایک دوسرے سے پوچھ رہے تھے کیا واقعی بھارت نے اسلام آباد پر قبضہ کر لیا ہے؟نوجوانوں نے معروف صحافی روش کمار کی باتوں کی سچائی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ روش کمار نے بہت پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ لوگ ٹی وی دیکھنا بند کر دیں، لیکن تب ان کا مذاق اڑایا گیا۔
آپریشن سندور ناسور بن گیا، تاریخی سبکی پر بھارتی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑگئیں
ایک بھارتی نوجوان نے کہا کہ دفاع سے متعلق فیصلوں پر دفاعی ماہرین کی رائے ضروری ہے مگر جنگ بندی بھارت کی جانب سے خودمختاری سے کی جاتی تو بہتر ہوتا۔ اگر یہ امریکا کے دباؤ پر کی گئی ہے تو یہ قومی وقار کے خلاف ہے۔
ایک اور نوجوان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اب تجارت اور معاشی مفاد کے لیے عالمی طاقتوں کے آگے جھک رہا ہے، اور اگر جنگ واقعی بھارت جیت رہا تھا تو جنگ بندی کیوں کی گئی؟
جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار ملک کے سفارتی تعلقات خراب کرنے پر تُل گئی
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر جنگ تین دن مزید جاری رہتی تو بھارت کشمیر پر مکمل قبضہ کر لیتا۔ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ممکن تھا تو جنگ بند کیوں کی گئی؟
نوجوانوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان نے جنگ بندی کو سفارتی سطح پر اپنی کامیابی کے طور پر پیش کیا اور پاکستانی عوام نے امن کو خوشی سے منایا، جب کہ بھارت میں ایسا کوئی جشن نہیں منایا گیا۔