پاکستان کی ’جاسوس‘ قرار دی گئی یوٹیوبر بی جے پی کارکن نکلی

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان کے خلاف جاسوسی کے جھوٹے الزامات میں گرفتار ہونے والی بھارتی خاتون سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا تعلق بھارتی حکمران جماعت بی جے پی سے نکل آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 17 مئی کو گرفتار ہونے والی جیوتی ملہوترا کو بھارتی اداروں نے پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا، تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ وہ بی جے پی ہریانہ کی سرگرم کارکن ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جیوتی ملہوترا نہ صرف بی جے پی کے متعدد ایونٹس میں شریک رہی ہیں بلکہ اپنی شناخت بھی کئی مواقع پر بی جے پی کارکن کے طور پر پیش کر چکی ہیں۔

انتہا پسند ہندوتوا گروپ کا کارکن بھارت سے ’بلوچستان آرمی‘ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ آپریٹر نکلا

گرفتاری سے قبل بی ایس ایف کے ایک جوان نے جب ان سے شناخت پوچھی تو انہوں نے خود کو ہریانہ بی جے پی سے بتایا، جس پر بی ایس ایف اہلکار نے جانچ پڑتال چھوڑتے ہوئے کہا بی جے پی ہی چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جیوتی کی گرفتاری دراصل مودی حکومت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک اور فالس فلیگ سازش تھی، جو اب بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بھارتی عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جہاں صارفین نے جیوتی ملہوترا اور نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی فوج پاکستان میں گھس کر جیت رہی تھی تو جنگ بندی کیوں کی گئی؟ بھارتی نوجوان کا مودی پر طنز

عوام کا کہنا ہے کہ جیوتی کے یوٹیوب ویلاگز اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ بی جے پی کی قریبی اور متحرک کارکن رہی ہیں، اور ان کی گرفتاری محض ایک سیاسی ڈرامہ تھا جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی ولاگر کے والد کا بیان آگیا

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جعلی گرفتاری سے نہ صرف بھارت کی سازشی ذہنیت سامنے آئی بلکہ ایک مرتبہ پھر یہ ثابت ہو گیا کہ مودی سرکار فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

Similar Posts