غزہ میں بچوں کی زندگیاں بہت خطرے میں ہیں، برطانوی سرجن نے مدد کی اپیل کردی

0 minutes, 0 seconds Read

غزہ میں جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث پیدا ہونے والا انسانی بحران شدید ترین شکل اختیار کر چکا ہے۔ ناصر اسپتال، خان یونس میں خدمات انجام دینے والی برطانوی سرجن ڈاکٹر وکٹوریہ روز نے دل دہلا دینے والے حالات کی منظرکشی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ غزہ میں بچوں کی زندگیاں ناقابل بیان حد تک خطرے میں ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر روز نے کہا کہ غزہ میں بنیادی طبی سہولیات کا شدید فقدان ہے۔ ’ہم ہر طرف بچوں کو مرتے دیکھ رہے ہیں، یہ وہ بچے ہیں جنہیں بروقت اور مناسب علاج کے ذریعے بچایا جا سکتا تھا، لیکن یہاں ہمیں کچھ بھی میسر نہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ صرف دو رات قبل انہوں نے ایک چار سالہ بچے کو کھو دیا جو انفیکشن کا شکار تھا۔ ڈاکٹر روز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’اگر یہ بچہ برطانیہ میں ہوتا تو بچ سکتا تھا، کیونکہ وہاں ہمارے پاس تشخیصی ٹیسٹ اور ادویات کی سہولت دستیاب ہوتی، مگر یہاں غزہ میں میرے پاس کچھ بھی نہیں۔ خون کا بینک تباہ ہو چکا ہے، معمولی ٹیسٹ بھی ممکن نہیں۔‘

’غزہ جنگ بند نہ کی تو امریکی حمایت کھو دوگے‘: ٹرمپ کا نیتن یاہو کو پیغام

ڈاکٹر وکٹوریہ نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’یہ صرف طبی بحران نہیں، ایک خالص انسانی مسئلہ ہے۔ ہمیں فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے، چاہے غزہ کی سیاسی صورتحال کچھ بھی ہو، یہاں معصوم انسان اور بچے مر رہے ہیں۔‘

اقوام متحدہ کا انتباہ: ’خوراک اور دوا نہ پہنچی تو ہزاروں بچے مر سکتے ہیں‘

ادھر اقوام متحدہ نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر اگلے 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کو امداد نہ ملی تو 14 ہزار سے زائد بچے بھوک اور بیماریوں کے باعث جان سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق غزہ میں غذائی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور صورتحال مکمل انسانی المیے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

عالمی ادارے اقوام متحدہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں امدادی سامان اب تک تقسیم نہیں ہو سکا۔ صرف گزشتہ روز پانچ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، لیکن اسرائیلی فورسز نے انہیں اندر جا کر تقسیم ہونے سے روک دیا۔ ان ٹرکوں میں بچوں کی خوراک، دودھ، دوائیں اور دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں جو اب بھی غزہ کے داخلی راستے پر پھنسے ہوئے ہیں۔

فلسطینیوں کی زمین غصب کرنے کے یہودی منصوبے کے بعد چین کا واضح موقف سامنے آگیا

برطانیہ کا ردعمل: اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت معطل

انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے پر جاری مذاکرات کو معطل کر دیا ہے۔ برطانوی حکام کے مطابق غزہ کو امداد کی فراہمی کو روکنا ناقابل قبول ہے اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

انسانیت دم توڑ رہی ہے

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ غزہ میں انسانیت ’سسک رہی ہے‘ اور اگر صورتحال یہی رہی تو بچوں کی ایک پوری نسل تباہ ہو جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں امداد سے پورا غزہ بھر دینا ہوگا تاکہ جانیں بچائی جا سکیں۔

اسرائیل کا غزہ پر قبضے کے لیے نیا زمینی آپریشن، شہدا کی تعداد 140 تک پہنچ گئی

غزہ میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں، امدادی کارکنوں اور بین الاقوامی اداروں کی واحد اپیل یہی ہے کہ ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حرکت کیجے، سیاست بعد میں، زندگی پہلے۔‘

واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 80 روز سے غزہ پر مکمل امدادی ناکہ بندی قائم کر رکھی ہے۔

Similar Posts