26 نومبر احتجاج: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں

0 minutes, 0 seconds Read

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے گزشتہ برس 26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10،10 ہزار کے ضمانتی مچلکوں پررہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل ڈویژن بینچ نے پی ٹی آئی کے کارکنان کی ضمانت بعد گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے علی بخاری، سردار مصروف، زاہد بشیر ڈار سمیت دیگر وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزمان کی ضمانتیں منظور کیں۔

علی بخاری ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ کارکنان کے ضمانتی مچلکے کم مالیت کے رکھے جائیں تاہم عدالت نے پی ٹی آئی کارکنان کے ضمانتی مچلکوں کی رقم کم کرنے کی استدعا بھی منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں 10، 10 ہزار مچلکوں کی عوض منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان دیگر مقدمات میں مطلوب نہ ہوں تو ضمانت کے بعد انہیں رہا کر دیا جائے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں خیبرپختونخوا سے آنے والے احتجاجی مارچ نے اسلام آباد میں بیلاروس کے صدر کی موجودگی میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

اس دوران فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں 2 رینجرز اہلکار جاں بحق جب کہ درجنوں پولیس اہلکاز زخمی ہوگئے تھے۔

پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کے جاں بحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اس حوالے سے متضاد دعوے سامنے آئے تھے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی احتجاج چھوڑ کر چلے گئے تھے، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔

اگلے روز ہی بڑے پیمانے پر کیے گئے کریک ڈاؤن میں پولیس نے تحریک انصاف کے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

Similar Posts