بھارت میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سرکردہ رہنما راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندرمودی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں بھارتی مفادات کے ساتھ ’سودا‘ کرنے کا مرتکب قرار دیا ہے۔ راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں مودی حکومت کی خارجہ پالیسی اور سفارتی رویے پر شدید تنقید کی ہے۔
راہول گاندھی نے اپنے بیان میں وزیراعظم مودی سے تین بنیادی سوالات اٹھائے!
1- آپ نے پاکستان کے دہشتگردی سے متعلق بیان پر یقین کیوں کیا؟
2- آپ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے جھک کر بھارتی مفادات کو کیوں قربان کیا؟
3- آپ کا غصہ صرف کیمروں کے سامنے ہی کیوں آتا ہے؟
مودی نے پاکستان سے مار کھانے کا اعتراف کر لیا
کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی قیادت میں حکومت نے نہ صرف بھارت کی ساکھ کو عالمی سطح پر نقصان پہنچایا، بلکہ عوام کو اصل حقائق سے دور رکھنے کے لیے کھوکھلی تقریروں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے غیر ضروری سفارتی دوروں کا سہارا لے رہی ہے، جو درحقیقت ’ویپنز آف ماس ڈسٹریکشن‘ (عوام کی توجہ ہٹانے والے ہتھیار) بن چکے ہیں۔
مودی کی عالمی سفارت کاری بری طرح ناکام، پھیلائی گئی جھوٹی خبریں بھی کام نہ آئیں: عالمی میڈیا
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں کیے گئے آپریشن سندور کے دوران کانگریس نے حکومت کی حمایت کی تھی، تاہم جنگ بندی کے بعد بی جے پی پر اپوزیشن کی تنقید میں شدت آ گئی ہے اور راہول گاندھی کے ان بیانات سے ملکی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔