بھارت میں طبی رضاکار پاکستان سے جاسوسی کے الزام میں گرفتار

0 minutes, 0 seconds Read

بھارتی پولیس نے ریاست گجرات کے علاقے رن آف کچھ سے طبی رضاکار کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق گجرات کے اینٹی ٹیرارزم اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے رن آف کچھ میں متعدد طبی خدمات ادا کرنے والے رضاکار 28 سالہ سہا دیو سنگھ گوہل کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے احمد آباد منتقل کردیا۔

گرفتار کیے گئے طبی رضاکار سے تحویل میں لیے گئے فون کو فرانزک تفتیش کے لیے بھیج دیا گیا۔

بھاری پولیس نے دعویٰ کیا کہ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے پاکستان کے لیے جاسوسی کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے پاکستان کو بھارت کی حساس تنصیبات کی معلومات فراہم کی۔

سہا دیو سنگھ پر الزام ہے کہ اس نے واٹس ایپ کے ذریعے ریاست گجرات میں بھارتی ایئرفورس سمیت دیگر فوجی تنصیبات کی معلومات اور تصاویر کو پاکستانیوں کے ساتھ شیئر کیا۔

ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے خفیہ ادارے ’آئی ایس آئی‘ کے لیے جاسوسی کرتے رہے ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ ساہ دیو سنگھ گوہل نے بتایا کہ 2023 میں ادیتی بھردواج نامی خاتون نے ان سے واٹس ایپ پر رابطہ کیا اور بعد ازاں معلوم ہوا کہ ان سے رابطہ کرنے والی پاکستانی ایجنٹ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گرفتار طبی رضاکار کو مزید تفتیش کے لیے احمد آباد منتقل کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا جب کہ نامعلوم پاکستانی ایجنٹ کے خلاف بھی مقدمہ دائر کردیا گیا۔

یاد رہے کہ طبی رضاکار کی گرفتاری سے قبل گزشتہ ہفتے بھارتی پولیس نے پنجابی خاتون یوٹیوبر کو بھی پاکستان کی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

بھارتی پولیس نے حالیہ دو ہفتوں کے دوران ملک کے مختلف شہروں سے یوٹیوبرز، طبی رضاکاروں اور عام افراد سمیت مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے ایک درجن کے قریب افراد کو پاکستان کی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

Similar Posts