سورج پر 14 ہزار سال قبل ہوئے دھماکے کے نشان آج بھی درختوں پر موجود

0 minutes, 0 seconds Read

سورج کی شدت اور توانائی کی لہروں نے ہمیشہ زمین کی زندگی پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ اگرچہ ہم آج جدید ٹیکنالوجی اور سائنس کی بدولت سورج کی چمکدار تابکاری سے محفوظ رہنے کی کوشش کرتے ہیں، مگر زمین کی تاریخ میں ایسے واقعات بھی ہوئے ہیں جنہوں نے قدرتی ماحول کو بدل کر رکھ دیا۔ حال ہی میں سائنسدانوں نے ایک ایسا زبردست شمسی طوفان دریافت کیا ہے جو تقریباً 14,000 سال قبل زمین کو متاثر کرچکا ہے اور اس کے اثرات آج بھی درختوں کی چھال میں محفوظ ہیں۔

جی ہاں سائنسدانوں نے حال ہی میں دریافت کیا ہے کہ سورج پر تقریباً 14 ہزار سال پہلے ایک زبردست دھماکہ ہوا تھا، جس کے اثرات آج بھی زمین کے درختوں کی سالانہ تہوں میں محفوظ ہیں۔ یہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس نے زمین کی فضا میں سورج سے نکلنے والے شمسی ذرات کی ایک بہت بڑی بارش بھیجی، جو آج تک ریکارڈ ہونے والے تمام شمسی طوفانوں سے کئی گنا زیادہ طاقتور تھی۔

چین میں ایک ساتھ 7 سورج نمودار، قیامت کی نشانی؟

یہ واقعہ، جسے ’میاکے ایونٹ‘ کہا جاتا ہے، 12,350 قبل مسیح کے قریب پیش آیا۔ مییاکے ایونٹس وہ واقعات ہیں جن میں شمسی ذرات زمین کی فضاء میں داخل ہو کر کاربن-14 نامی تابکاری والی آئنائزڈ عنصر کی مقدار میں اچانک اضافہ کرتے ہیں۔ یہ تبدیلی درختوں کی چھال میں سال بہ سال بنتی ہے، جس سے سائنسدانوں کو قدیم شمسی طوفانوں کا پتہ چلتا ہے۔

سورج سے اٹھنے والا جیو میگنیٹک طوفان زمین سے ٹکرائے گا، سپارکو نے خبردار کردیا

فرانس کے ڈروزیٹ دریا کے کنارے اگنے والے اسکاتس پائن کے درختوں میں کاربن-14 کی مقدار میں اچانک اور شدید اضافہ ملا، جبکہ گرین لینڈ کی برف کی تہوں میں بھی بیریلیم-10 کی سطح بڑھنے کے آثار ملے، جس نے اس شمسی دھماکے کی عالمی نوعیت کو واضح کیا۔

2025 میں کتنے چاند اور سورج گرہن ہوں گے ؟

یہ شمسی طوفان اتنا زبردست تھا کہ اگر آج ایسا واقعہ پیش آ جائے تو ہماری جدید ٹیکنالوجی، جیسے سیٹلائٹس، مواصلاتی نظام اور برقی گرڈ، شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔ محققین نے خاص ماڈلنگ کے ذریعے اس دھماکے کی شدت کا اندازہ لگایا ہے، جو 2005 کے سب سے شدید شمسی طوفان سے تقریباً 500 گنا زیادہ تھا۔

Similar Posts