گوجرانوالہ کے علاقے منڈیالہ وڑائچ میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب ”رستم پاکستان“ کے فائنل میں پہنچنے والے نامور پہلوان عدنان ٹائراں والا پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ تھانہ کینٹ کی حدود میں پیش آنے والے اس واقعے میں فائرنگ کی گئی تاہم خوش قسمتی سے پہلوان عدنان معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، پہلوان عدنان نے سیمی فائنل جیت کر رستم پاکستان کے فائنل میں جگہ بنائی تھی، جس پر اہل علاقہ اور ساتھی پہلوانوں کی جانب سے انہیں مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری تھا۔ اسی دوران مخالفین نے فائرنگ کر دی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ایف آئی آر میں مدعی عدنان نے مؤقف اختیار کیا کہ حملہ آوروں میں اشفاق، زاہد اور دو نامعلوم افراد شامل تھے، جنہوں نے دشمنی کی بنیاد پر مجھ پر جان لیوا حملہ کیا۔ مدعی کے مطابق، ان ملزمان سے اس سے قبل بھی جھگڑا ہو چکا تھا جس کا بدلہ لینے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ واقعہ پر پہلوانوں اور کھیلوں سے وابستہ حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، اور ریسلنگ برادری نے حکومت سے فوری کارروائی اور تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔