پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے 10 گنا بڑھانے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ٹریفک نظام میں بہتری سے متعلق اعلیٰ سطح کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت اقدامات کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے 10 گنا تک بڑھا دیے جائیں گے۔ کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر ان کے والدین کو ذمہ دار ٹھہرا کر مقدمات درج کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے گاڑیوں سے باہر خطرناک انداز میں لٹکتے سریے کو فوری طور پر روکنے اور ایسی گاڑیوں کو بند کرنے کی ہدایت کی، جب کہ ون ویلنگ یا خطرناک ڈرائیونگ پر بھی مقدمہ درج کیا جائے گا۔

اجلاس میں بیدیاں اور دیگر اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کرنے کا حکم دیا گیا۔ پنجاب کے 372 اور لاہور کے 77 پوائنٹس کی ری ماڈلنگ پر بھی غور کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ ٹریفک چالان کے ساتھ ویڈیو اور تصویری ثبوت منسلک کیے جائیں، اور ٹریفک جام کی پیشگی نشاندہی کے لیے روڈ سائیڈ پر ڈیجیٹل اسکرینز نصب کی جائیں۔دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال پر بھاری جرمانہ عائد کرنے پر بھی اصولی اتفاق ہوا، جب کہ بند یا خراب ہیڈ لائٹس کے ساتھ گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اجلاس میں ٹریفک پولیس کی یونیفارم کی تبدیلی اور پانچ مختلف کیٹگریز میں تقسیم پر بھی غور کیا گیا۔ شفافیت کے لیے ٹریفک وارڈنز کو ان کیمرہ چالان کا اختیار دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے ٹریفک پولیس کو جدید پٹرول گاڑیاں اور جدید ترین آلات فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ٹریفک کے نظام میں بہتری نظر نہیں آ رہی، ہمیں ٹھوس اور پائیدار اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات کو وقوع پذیر ہونے سے پہلے مؤثر اقدامات ہی کامیابی ہے، میں خود نکل کر مختلف سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہوں۔

Similar Posts