کراچی میں داخل ہونے والی انٹراسٹی بسوں کے خلاف آپریشن، متعدد گاڑیاں سہراب گوٹھ سے ضبط

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی شہر میں داخل ہونے والی انٹراسٹی بسوں کے خلاف آپریشن کو دوران متعدد گاڑیاں سہراب گوٹھ سے ضبط کرکے سچل تھانے میں بند کرگئیں، پولیس نے بسوں کےساتھ ساتھ اندرون ملک جانے والےمسافروں کوبھی تھانےمیں بند کردیا۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کی ہدایت پر کراچی شہر میں داخل ہونے والی بین الاضلاعی (انٹراسٹی) بسوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا، جس کے دوران سہراب گوٹھ سے متعدد گاڑیاں ضبط کر کے سچل تھانے منتقل کر دی گئیں۔ حیران کن طور پر پولیس نے گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان میں سوار مسافروں کو بھی حراست میں لے لیا، جن میں خواتین، بزرگ اور کمسن بچے بھی شامل تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق مسافروں کو بغیر کسی واضح وجہ کے تھانے میں بند رکھا گیا، اور کئی گھنٹوں تک وہ شدید گرمی، پیاس اور عدم سہولیات کی اذیت برداشت کرتے رہے۔ بچوں کی حالت غیر ہو گئی جبکہ خواتین نے انتظامیہ سے دہائیاں دیں کہ وہ صرف اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ آپریشن محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ان گاڑیوں کے خلاف تھا جو مبینہ طور پر اجازت ناموں کے بغیر کراچی میں داخل ہو رہی تھیں۔ سچل تھانے کے چوکی انچارج نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ”یہ محکمہ ٹرانسپورٹ کا آپریشن ہے، پولیس صرف عمل درآمد میں معاونت کر رہی ہے، ہم کچھ نہیں کر سکتے۔“

ادھر مسافروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر گاڑیوں پر پابندی تھی تو کم از کم انسانوں کو قید نہ کیا جاتا۔ شہری حلقوں نے اس اقدام کو غیر انسانی اور غیر آئینی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لے، مسافروں کو رہا کرے اور ان کے لیے مناسب متبادل سفری سہولیات فراہم کرے۔

Similar Posts