پاکستان نے معرکہ حق میں ایسے ملک کو شکست دی جو دفاع پر اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے، وزیراعظم کا آذربائیجان کے یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہبازشریف نے لاچین میں آذربائیجان کے یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی، ایسے ملک کوشکست دی جو دفاع پر اربوں ڈالرخرچ کرتا ہے، پہلگام واقعے کی آڑمیں پاکستان پر بے بنیاد الزام لگایا۔ الہام علیوف نے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ترکیہ، پاکستان اورآذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا، ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان کی آمد دوستی کی عکاس ہے، ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان آذربائیجان تین ملک اورایک قوم ہیں۔ دوستی کومزید مضبوط بنائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا آذربائیجان کی یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب

آذربائیجان کے شہر لاچین میں آذربائیجان کے یومِ آزادی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج نہ صرف آذربائیجان کا یومِ آزادی ہے بلکہ آج ہی کے روز پاکستان ایٹمی طاقت بنا۔ آذربائیجان کے عوام کو پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ آج ہم آذربائیجان کا یومِ آزادی اور پاکستان کا یومِ تکبیر ایک ساتھ منا رہے ہیں۔ آپ کی بصیرت افراز قیادت میں 30 سال کے بعد کاراخ آزاد ہوا۔ مقبوضہ علاقوں کی آزادی پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکیہ کے ساتھ پاکستان نے بھی آذربائیجان کی جنگ میں اخلاقی و سفارتی حمایت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی۔ پاکستان نے جنگ میں ایک ایسے ملک کو شکست دی جو اپنے دفاع پر اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے۔ پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان پر بغیر ثبوت بت بنیاد الزام لگایا گیا، پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی گئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر شفاف عالمی تحقیقات کی پیشکش کی، پاکستان کی پیشکش کے برعکس بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا جس میں معصوم شہری شہید ہوئے، ان شہید ہونے والے شہریوں میں معصوم بچے بھی شامل تھے۔

انھوں نے خطاب میں کہا کہ بھارتی جارحیت پر ہم نے اپنا ردِ عمل دیا اور 6 بھارتی طیارے مار گرائے، 6 بھارتی طیاروں میں 4 رافیل جنگی جہاز بھی شامل ہیں۔ بھارت نے دوبارہ پاکستان پر میزائل حملے کیے جس کے جواب میں پاکستان نے بھرپور کارروائی کی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے دشمن کو عبرتناک شکست دی۔

’تینوں ممالک اعلیٰ اقدار، امن اور انصاف کیلئے ساتھ کھڑے ہیں،‘ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی اجلاس

وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کی سول آبادی کو نشانہ بنایا۔
پاکستان نے دن کی روشنی میں بھارت کی صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم نے جنگ بندی کی درخواست کو قبول کیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کشیدگی کے دوران ترکیہ اور آذربائیجان کی حمایت پر مشکور ہیں، سہ فریقی اجلاس انتہائی تعمیری اور مفید رہا، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

کشمیر کے مسئلے پر وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے آذربائیجان اور ترکیہ کی حمایت پر مشکور ہیں، مسئلہ کشمیر کا یو این کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہزاروں فلسطینی اسرائیلی بربریت کا شکار ہو چکے ہیں، اسرائیلی بر بریت کی شید مذمت کرتے ہیں، عالمی برادری ملسطین کے مظلوم عوام کے لیے آواز بلند کرنے پر ترک صدر کی کوششوں کی معترف ہے، آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا خطاب

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الہام علیوف نے کہا کہ آذربائیجان کے عوام کو یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان بھی آج کی تقریب میں شریک ہیں۔ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا۔

آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ سہ فریقی اجلاس میں تینوں رہنماؤں نے اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے، ترکیہ اور پاکستان کے رہنماؤں کی آج کی تقریب میں شرکت مضبوط دوستی کی عکاس ہے، یومِ آزادی کی تقریب میں برادر ملکوں کی شرکت ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

الہام علیوف نے کہا کہ آرمینیا نے یہاں کے مقامی افراد کی نسل کشی کی، آرمینیا نے ہمارے علاقوں پر قبضے کی کوشش کی، آرمینیا کے تسلط پسندانہ عزائم کی وجہ سے ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا آذربائیجان کا دورہ، دفاعی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال

انھوں نے خطاب میں کہا کہ 107 سال پہلے آذربائیجان نے آزادی حاصل کی جس کے 7 سال کے بعد سوویت یونین نے قبضہ کیا۔ آذربائیجان کے یومِ آزادی کی تقریب اس خطے میں ہو رہی ہے جن علاقوں کو آزاد کرایا گیا۔

الہام علیوف نے مزید کہا کہ آرمینیا کے قبضے سے آزاد ہونے والے علاقوں میں ترقی کا عمل جاری ہے۔
2020 میں ہم نے آرمینیا کو شکست دی اور اپنے علاقے آزاد کرائے۔

ترکیہ کے صدررجب اردوان کا تقریب سے خطاب

لاچین میں ترکیہ کے صدر رجب اردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کے عوام کو یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکیہ، آذر بائیجان اور پاکستان تین ممالک اور ایک قوم ہیں۔ آذربائیجان کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

ترکیہ کے صدر نے خطاب میں کہا کہ کارابخ کی آزادی سے آذربائیجان مزید مضبوط ہوا۔ ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے۔ آزاد ہونے والے علاقوں میں مختلف ہوائی اڈوں کا افتتاح کیا ہے۔

آذربائیجان کی یوم آزادی کے حوالے سے تقریب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

قبل ازیں، آذربائیجان کے شہر لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ ملکی اجلاس منعقد ہوا جس میں بھارت سے حالیہ کشیدگی میں ترکیہ اور آذربائیجان کے صدور کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

Similar Posts