کراچی کی ٹوٹی سڑکیں عوام کے لیے عذاب بن گئیں، مہروں اور کمر کے درد میں اضافہ

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی ٹوٹی سڑکیں عوام کے لیے خطرہ بن گئیں ، موٹر سائیکل سوارہو یا رکشہ ڈرائیور ہر دوسرا شخص مہروں اور کمر کے درد میں مبتلا ہے ۔ سفر کرنا شہریوں کے لیے جسمانی اذیت کا باعث بن رہا ہے۔

کراچی کی خستہ حال سڑکیں عوام کے لیے روز بروز عذاب بنتی جا رہی ہیں۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں سڑکیں گڑھوں کا منظر پیش کر رہی ہیں، جن پر سفر کرنا شہریوں کے لیے جسمانی اذیت کا باعث بن رہا ہے۔

موٹر سائیکل سوار ہوں یا رکشہ ڈرائیور، ہر دوسرا شہری کمر اور مہروں کے درد میں مبتلا ہے۔ خصوصاً چنگچی رکشوں پر سفر کرنا ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی پتھریلی چٹان پر جھٹکوں کے ساتھ سفر کر رہا ہو۔

شہر میں ہر دس میں سے پانچ افراد کسی نہ کسی درجے میں کمر یا مہروں کے درد کا شکار ہیں، جس کی بڑی وجہ ان ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر چلنے والی سواریوں کو قرار دیا جا رہا ہے۔

رکشہ ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ کئی گھنٹے ان سڑکوں پر سفر کرتے ہیں اور مستقل جھٹکوں کے باعث ان کی ریڑھ کی ہڈی شدید متاثر ہو چکی ہے۔

کراچی کے ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے زیرانتظام 106 شاہراہوں کی حالت بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم شہر بھر میں سڑکوں کی مجموعی حالت ابھی بھی تشویشناک ہے۔

موٹر سائیکل سوار شہری، خاص طور پر آن لائن رائیڈرز، سب سے زیادہ متاثر دکھائی دیتے ہیں۔ متعدد افراد نے شکایت کی ہے کہ وہ کمر درد اور جوڑوں کی تکالیف کا شکار ہو چکے ہیں۔

ماہر نیوروسرجن ڈاکٹر عرفان شاہ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں مہروں اور کمر درد کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر ان کے پاس آنے والے سو مریضوں میں سے ساٹھ افراد کو ریڑھ کی ہڈی کے مسائل درپیش ہوتے ہیں، جن کی بڑی وجہ خراب سڑکوں پر سفر ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی سڑکیں اب گڑھوں میں تبدیل ہو چکی ہیں، جہاں کہیں کہیں سڑک باقی رہ گئی ہے۔ بلدیاتی اداروں کی ناقص کارکردگی ان خستہ حال سڑکوں کی عکاسی کرتی ہے۔

شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑکوں کی فوری مرمت کی جائے تاکہ شہریوں کو روزانہ کی جسمانی اذیت اور طبی مسائل سے نجات مل سکے۔

Similar Posts