اسرائیلی جارحیت نے یمن کو ایک اور کاری ضرب لگائی ہے، صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کی جانے والی وحشیانہ فضائی بمباری میں یمن کی قومی ایئرلائن کا آخری فعال مسافر طیارہ بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر خالد الشریف نے تباہ شدہ طیارے کی ویڈیو جاری کردی، جس میں شعلوں اور دھویں میں لپٹا مسافر جہاز واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے۔
خالد الشریف کا کہنا تھا کہ یہ طیارہ یمن کی قومی ایئرلائن کا واحد فعال جہاز تھا، جو اب مکمل طور پر ناقابلِ استعمال ہوچکا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو نہ صرف یمن کے شہری ہوابازی نظام پر حملہ قرار دیا بلکہ اسے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی کہا۔
فرانسیسی فوج کے ترجمان رافیل کی تباہی کی تردید نہ کرسکے
اس جارحیت کے خلاف ردعمل میں حوثی تحریک کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے اسرائیل کے اس فضائی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’صنعا ایئرپورٹ پر حملہ اسرائیلی بربریت کی تازہ مثال ہے، جس کا مقصد فلسطینی عوام کی حمایت کرنے والے ممالک اور تحریکوں کو دبانا ہے۔‘
ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے مجرم کو پھانسی دے دی
عبدالمالک الحوثی نے مزید کہا کہ ان کی فورسز اسرائیلی جارحیت اور اس کے پشت پناہوں کو بھرپور جواب دے رہی ہیں، اور یہ مزاحمت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک فلسطینی قوم کو انصاف نہیں ملتا۔
یہ حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یمن نہ صرف داخلی بحران کا شکار ہے بلکہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے سبب مغرب اور اسرائیل کی نظریں بھی اس پر مرکوز ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیل کا یہ اقدام بین الاقوامی قانون، فضائی تحفظ اور انسانی حقوق کے تمام اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اسرائیل نے نیویارک ٹائمز کی خبر کو ’فیک نیوز‘ کہہ دیا
صنعا ایئرپورٹ پر حملہ یمن کے ان ہزاروں شہریوں کے لیے بھی صدمے کا باعث ہے جو بیرونِ ملک جانے یا واپس آنے کی امید میں آخری طیارے کے منتظر تھے۔ اب وہ دروازہ بھی بند ہوچکا ہے۔
اسرائیلی مظالم کے خلاف خطے میں غم و غصے کی نئی لہر دوڑ گئی ہے، اور حوثی قیادت نے واضح کیا ہے کہ مزاحمت کے محاذ پر اسرائیل کو قیمت چکانی پڑے گی۔