کے الیکٹرک ٹیرف پر نظر ثانی کی درخواست نیپرا میں دائر کی جائے گی، وزیر توانائی

0 minutes, 0 seconds Read

وزیر توانائی اویس لغاری نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بجلی کے نرخ، نیٹ میٹرنگ اور توانائی کے دیگر اہم امور پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت صارفین پر بوجھ کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔

اویس لغاری نے اعلان کیا کہ کے الیکٹرک کے ٹیرف پر نظر ثانی کی درخواست جلد نیپرا میں جمع کرائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نظر ثانی کی تیاری جاری ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ بجلی صارفین کو بلاوجہ مالی دباؤ کا سامنا نہ ہو۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم نجکاری کی طرف بڑھ رہے ہیں، لیکن یہ منافع کی دوڑ نہیں بلکہ کارکردگی پر مبنی منافع کا ماڈل ہو گا۔
اویس لغاری نے کہا کہ کے الیکٹرک اور دیگر نجی کمپنیوں کو اپنی کارکردگی کے مطابق منافع حاصل کرنا ہوگا، نہ کہ صارفین پر اضافی بوجھ ڈال کر۔

نیپرا کے فیصلوں سے صارفین پرممکنہ مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے. اویس لغاری

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کا ٹیرف باقی تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین بھی برداشت کر رہے ہیں، جو ایک غیر منصفانہ صورتحال ہے، اور اس پر پالیسی سطح پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ پالیسی پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے، جس پر ایک ماہ میں عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔

وزیر توانائی کے مطابق31 فیصد انڈسٹری کے لیے بجلی سستی کی گئی ہے اور1 کروڑ 80 لاکھ گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 50 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

اویس لغاری نے موسمیاتی تبدیلی کو بجلی کے مسائل کی بڑی وجہ قرار دیا اور کہا کہ پن بجلی کی پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے حکومت کو مہنگے ذرائع سے بجلی پیدا کرنی پڑ رہی ہے۔

آئندہ مالی سال بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان

انہوں نے مزید کہا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے حکومت بینکوں سے قرض لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
جبکہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ عالمی مارکیٹ پر منحصر ہے اور اس میں اتار چڑھاؤ آنا فطری عمل ہے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ ڈسکوز میں ریگولیٹری قوانین کے مکمل نفاذ کی ضرورت ہے تاکہ توانائی کے شعبے کو شفاف اور مؤثر بنایا جا سکے۔

Similar Posts