قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس: پی آئی اے اور اسلام آباد پولیس کے رویے پر شدید برہمی اظہار

0 minutes, 0 seconds Read

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط اوراستحقاق کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق سے متعلق دو اہم تحاریک پرغورکیا گیا۔ اجلاس میں پی آئی اے اوراسلام آباد پولیس کے رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، جبکہ متعلقہ حکام کو طلبی کے نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق سے متعلق دو اہم تحاریک پر غور کیا گیا، جس کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) اور اسلام آباد پولیس کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے متعلقہ حکام کو طلبی کے نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

قائمہ کمیٹی اجلاس: سی ای او کے الیکٹرک اور کمیٹی ممبران میں تلخ کلامی

اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد افضل کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل اور سبین غوری کی جانب سے پیش کی گئی تحاریک استحقاق پر تفصیلی غور کیا گیا۔

عبدالقادر پٹیل نے اپنی تحریک میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کا نجف، عراق سے کراچی واپسی کا ٹکٹ پی آئی اے کی جانب سے بغیر کسی وجہ کے منسوخ کر دیا گیا، جو ان کے استحقاق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کمیٹی نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی اجلاس میں عدم حاضری پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔

رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے پی آئی اے کے طرز عمل کو ”شرمناک“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ کمیٹی کی ہدایات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا۔ اُن کا کہنا تھا کہ لگتا ہے پی آئی اے چاہتی ہے کہ ہم اپنے رکن کو بیک فٹ پر لے جائیں۔

قومی اسمبلی میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور، پی ٹی آئی کا واک آؤٹ، صحافیوں نے بل مسترد کردیا

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سی ای او پی آئی اے کو سیکریٹری داخلہ کے ذریعے طلبی کا نوٹس جاری کیا جائے گا تاکہ وہ آئندہ اجلاس میں پیش ہو کر وضاحت دے سکیں۔

اجلاس میں سبین غوری کی جانب سے اسلام آباد پولیس کے خلاف پیش کردہ تحریک پر بھی غور کیا گیا۔ سبین غوری نے الزام عائد کیا کہ تھانہ آبپارہ کے پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، تاہم واقعے میں ملوث اہلکاروں کی شناخت میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

قائمہ کمیٹی اجلاس: ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا

ڈی آئی جی اسلام آباد جواد طارق نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سب انسپکٹر رضا کو واقعے کے بعد معطل کر کے محکمانہ سزا دی گئی ہے۔ کمیٹی نے سبین غوری کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اسٹاف کو باقی ماندہ اہلکاروں کی شناخت کے لیے تھانہ آبپارہ بھیجیں تاکہ مکمل کارروائی کی جا سکے۔

کمیٹی نے دونوں واقعات کو اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے فوری طور پر جواب طلب کر لیا۔

Similar Posts