قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے کیمبرج انٹرنیشنل امتحانات کے دوران پیپرز لیک ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ اس سال اے لیول کے ریاضی، اکنامکس سمیت کئی پرچے امتحان سے پہلے انٹرنیٹ پر دستیاب تھے، بعض پیپرز ایک دن قبل جبکہ چند ایک گھنٹہ پہلے لیک ہوئے۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اعظم الدین کی زیر صدارت ہوا، جس میں ارکان نے انکشاف کیا کہ طلبہ سے بھاری رقم لے کر پیپرز فروخت کیے جا رہے ہیں، جبکہ والدین پہلے ہی فی طالب علم 60 ہزار روپے تک کی فیس ادا کرتے ہیں۔ کمیٹی ارکان نے کہا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو محنتی بچوں کا تعلیمی نظام پر اعتماد ختم ہو جائے گا۔
کیمبرج کی کنٹری ڈائریکٹر نے کمیٹی کو بتایا کہ صرف ایک پرچہ لیک ہوا ہے، باقی تمام باتیں قیاس آرائیاں ہیں۔ تاہم آئی بی سی سی حکام نے بتایا کہ کیمبرج نے پیپرز لیک ہونے کی انکوائری کی ہے، مگر اس کے نتائج اب تک پاکستان کے حکام کے ساتھ شیئر نہیں کیے گئے۔
چیئرمین کمیٹی نےمعاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چار رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، جو ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔