میکسیکو میں ایک منشیات فروش گروہ نے 5 موسیقاروں کو اغوا کرنے کے بعد مبینہ طور پر قتل کردیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق پانچوں موسیقاروں کو گزشتہ اتوار امریکی سرحد کے قریب میکسیکو کے شہر رینوسا میں ایک کانسرٹ کے لیے موجود تھے جہاں سے وہ لاپتا ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی ریاست تامولیپاس کے اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قتل ہونے والے موسیقاروں کو 25 مئی کو سفر کے دوران اغوا کیا گیا اور ان کے رشتہ داروں نے تاوان کے مطالبات موصول ہونے کی اطلاع دی تھی۔
اٹارنی جنرل ارونگ بیریوس موجیکا کے مطابق موسیقاروں کے اغوا اور قتل کے شبے میں بدنام زمانہ گلف کارٹیل کے 9 مبینہ ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تحقیقات جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قتل ہونے والے موسیقاروں کی عمریں 20 سے 40 سال کے درمیان ہیں اور وہ مقامی سطح پر کنسرٹس اور پارٹیز میں پرفارم کرتے تھے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا یہ گروپ ان کی موسیقی کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا یا وہ اس طویل عرصے سے جاری تشدد کا شکار ہوئے جو گلف کارٹیل کی طاقتور موجودگی کی وجہ سے ٹاماولیپس میں پایا جاتا ہے۔
دوسری جانب، امریکی انتظامیہ نے گلف کارٹیل کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ جنوری میں امریکی سفارت خانے نے ریینوسا سمیت کئی میکسیکن شہروں کے لیے سفری انتباہ جاری کیا جس میں جرائم اور اغوا کے خطرات کی نشاندہی کی گئی تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ مسلح مجرمانہ گروہ ریاست کے مختلف حصوں میں آزادانہ گھومتے پھرتے ہیں، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں جہاں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت محدود ہے۔