نشے کے الزامات، ایلون مسک نے امریکی اخبار کو کھری کھوٹی سنا دی

0 minutes, 0 seconds Read

ارب پتی شخصیت ایلون مسک پر نشے کے الزامات لگنے کے بعد نئی بحث چھڑ گئی۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مسک نے بطور سربراہ ”ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی“ (DOGE) کے دوران بار بار منشیات استعمال کی اور غیر متوقع رویہ اختیار کیا۔

رپورٹ میں شامل ذرائع کے مطابق ایلون مسک نے کیٹامین، ایکسٹا سی، اور سائکیڈیلک مشرومز کا باقاعدگی سے استعمال کیا ہے۔ اگرچہ مسک نے مارچ 2024 میں ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ کیٹامین صرف ”ہر دو ہفتے میں مختصر مقدار میں“ لیتے ہیں، اندرونی افراد کا کہنا ہے کہ مسک اکثر اوقات، بعض دن تو روزانہ کیٹامین لیتے تھے، جس کے نتیجے میں ان کو مثانے کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے صحافی ڈون لیمون کو وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے کیٹامین بہت زیادہ لی تو آپ کام صحیح سے نہیں کر سکتے، اور میرے پاس بہت سا کام ہے۔

ٹیسلا سربراہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کو خیر باد کہہ دیا

رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی روزانہ دوائیوں کے ڈبے میں تقریباً 20 گولیاں تھیں، جن میں ایڈرال بھی شامل تھی، جو ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر تشویش کو مزید بڑھاتا ہے۔ اس دوران مسک نے ٹرمپ کی مہم میں 275 ملین ڈالر کی رقم بھی عطیہ دی اور انتظامیہ میں ایک نمایاں کردار سنبھالا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا کیا گیا کہ مسک کی انتظامیہ میں اثر و رسوخ بڑھنے کے ساتھ ان کے غیر متوقع رویوں کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر کابینہ کے ارکان سے بدتمیزی اور ایک سیاسی ریلی میں نازی سلوٹ کی طرح کا اشارہ بھی کیا، جس پر عوامی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔

[ایلون مسک نے ایکس پر اپنا نام پھر سے تبدیل کر کے ہلچل مچا دی، تصویر بھی بدل لی](ایلون مسک نے ایکس پر اپنا نام پھر سے تبدیل کر کے ہلچل مچا دی، تصویر بھی بدل لی)

ان کے سابق دوست اور عوامی مفکر سیم ہیرس نے جنوری کے ایک نیوز لیٹر میں بتایا تھا کہ ان کی اخلاقی سمت میں کچھ سنگین خرابیاں موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق اپنے الوداعی خطاب کے دوران جب فوکس نیوز کے رپورٹر نے مسک سے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر سوال کیا، تو مسک نے جارہانہ انداز میں اس اخبار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

والدہ نے ایلون مسک کے کمپیوٹر ٹیسٹ کے دلچسپ نتائج شئیر کر دیے

ایلون مسک کے الفاظ تھے کہ کیا نیو یارک ٹائمز وہی اخبار ہے جسے روسیا گیٹ پر غلط رپورٹنگ کے لیے پلٹزر انعام ملا تھا؟ میرا خیال ہے کہ ہاں۔“ اور پھر ٹرمپ کی جانب مخاطب ہو کر کہا کہ میرا خیال ہے کہ جج نے نیو یارک ٹائمز کے خلاف روسیا گیٹ کی جھوٹ پر فیصلہ دے دیا ہے اور انہیں اپنا پلٹزر انعام واپس کرنا پڑ سکتا ہے۔

Similar Posts