جاپان میں اسکول طالبات کے یونیفارم اسکرٹ مختصر کیوں ہوتے ہیں؟

0 minutes, 0 seconds Read

دنیا بھر کے اسکولوں اور کالجوں میں یونیفارم کو نظم و ضبط اور برابری کی علامت سمجھا جاتا ہے، لیکن جاپان میں اسکول یونیفارم کا ایک بالکل مختلف تصور ہے۔ یہاں یہ نہ صرف تعلیمی پہچان بلکہ ایک خاص فیشن اور ثقافتی رجحان کی نمائندگی کرتا ہے۔

اگر آپ جاپان کے کسی اسکول کے قریب سے گزریں، تو طالبات کو جدید پاپ کلچر سے متاثر مختصر اور پلیٹڈ اسکرٹ پہنے دیکھیں گے، چاہے دھوپ ہو یا شدید سردی۔ جاپانی اسکول گرلز مختصر اسکرٹس کو اپنا فیشن اسٹائل بنائے رکھتی ہیں۔

جاپان میں 26 ارب ڈالر مالیت کا خزانہ دریافت

یہ فیشن کیسے شروع ہوا؟

1990 کی دہائی میں مشہور جاپانی پاپ گلوکارہ ’نامی امورو‘ نے مختصر اسکرٹ کو فیشن کا حصہ بنایا، اور ان کے انداز کو بے حد پذیرائی ملی۔ جلد ہی جاپانی نوجوان لڑکیوں نے اس انداز کو اپنایا، حتیٰ کہ اسکول یونیفارمز میں بھی اس کی جھلک نمایاں ہونے لگی۔

رپورٹس کے مطابق، لڑکیوں نے اس رجحان کو محض فیشن کے طور پر نہیں بلکہ اپنی خوبصورتی، خود اعتمادی، اور شناخت کے اظہار کے طور پر اپنایا۔ اب یہ انداز جاپانی نوجوان لڑکیوں کی شخصیت کا ایک مستقل حصہ بن چکا ہے۔

یہ رجحان اس حد تک مقبول ہوچکا ہے کہ شدید سرد موسم میں بھی اسکول گرلز مختصر اسکرٹ پہنتی ہیں۔ وہ جیکٹس اور مفلر تو استعمال کرتی ہیں، مگر اسکرٹ کی لمبائی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔

جاپان میں زیر سمندر 12 ہزار سال پرانا اہرام دریافت

آج یہ فیشن جاپانی اسکول یونیفارم سے بڑھ کر ایک ثقافتی علامت بن چکا ہے۔ انیمی، ڈراموں، اور بین الاقوامی فلموں میں بھی اسے بار بار دکھایا گیا ہے، جو اسے عالمی سطح پر جاپانی یوتھ کلچر کی پہچان بناتا ہے۔

فیشن، روایت یا شناخت؟

یہ یونیفارم اب محض ایک تعلیمی لباس نہیں، بلکہ جاپانی نوجوانوں کی شناخت، اظہار اور ثقافتی روایت کا ایک طاقتور استعارہ بن چکا ہے۔

Similar Posts