سانس لیکر بجلی بنانے والا بیکٹیریا دریافت

0 minutes, 1 second Read

سائنسدانوں نے حال ہی میں ایک حیران کن دریافت کی ہے۔ ایک ایسا بیکٹیریا جو آکسیجن کے بغیر زندہ رہنے کے لیے بجلی خارج کرتا ہے۔ جی ہاں، یہ بات سچ ہے، یہ بیکٹیریا ایسے سانس لیتا ہے جیسے بجلی ’اُگل‘ رہا ہو۔

بہ بیکٹیریا ’ای کولائی‘ ہے۔ یہ وہی بیکٹیریا ہے جو کبھی کبھار کھانے سے بیمار کر دیتا ہے، مگر یہاں بات ایک خاص، محفوظ لیبارٹری والے ’ای کولائی‘ کی ہو رہی ہے، جو کسی کو بیمار نہیں کرتا اور سائنسدانوں کے تجربات میں استعمال ہوتا ہے۔

جب اس بیکٹیریا کو آکسیجن نہیں ملتی، تو یہ اپنی بقا کے لیے ایک نیا راستہ اپناتا ہے۔ یہ اپنے جسم میں موجود توانائی کے ذرات جنہیں الیکٹران کہا جاتا ہے، باہر چھوڑ دیتا ہے۔

گھر میں روزانہ کافور جلانے کے حیرت انگیز فائدے

یہ عمل ایسے ہے جیسے کوئی شخص سانس لیتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ باہر نکالتا ہے، ویسے ہی یہ بیکٹیریا الیکٹرانز باہر نکالتا ہے، اور یہ الیکٹرانز بجلی پیدا کرتے ہیں۔

یہ عمل کیسے کام کرتا ہے؟

بیکٹیریا کے اندر ایک مالیکیول ’این-اے-ڈی-ایچ‘ الیکٹرانز کو اکٹھا کرتا ہے۔
پھر ایک دوسرا کیمیکل ’ایچ این کیو‘ ان الیکٹرانز کو بیکٹیریا سے باہر لے جاتا ہے، بالکل ایک تار کی طرح اور ایک خاص انزائم NfsB اس پورے نظام کو چلاتا ہے۔ اگر یہ انزائم نہ ہو، تو بجلی کا نکلنا بند ہو جاتا ہے۔

یہ دریافت کیسے فائدہ مند ہے؟

یہ دریافت مستقبل میں کئی اہم شعبوں میں انقلاب لا سکتی ہے، اور بہت فائدے دے سکتی ہے جیسے، ایسے پودے جو گندے پانی سے بجلی بنا سکیں، آلودگی کو پہچاننے والے خودکار سینسر، کاربن ڈائی آکسائیڈ کو توانائی میں بدلنا، خلا میں جہاں آکسیجن نہیں ہوتی، بجلی بنانے کا نیا طریقہ اور بھی ممکنہ فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

روزانہ نہانا آپ کی صحت کیلئے خطرناک قرار

کیا یہ بیکٹیریا خطرناک ہے؟

جی نہیں بالکل نہیں۔ یہ تجرباتی حالات میں رکھا گیا بیکٹیریا ہے، جو باہر کی دنیا میں زندہ نہیں رہ سکتا۔ یہ کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا۔

سوال یہ ہے کہ کیا پہلے سے موجود بیکٹیریا بھی بجلی بناتے ہیں؟ تو اس کا جواب ہے جی ہاں، کچھ دوسرے بیکٹیریا جیسے ’جیوبیکٹر‘ اور ’شیوا نیلا‘ بھی یہ کام کرتے ہیں، مگر ’ای کولائی‘ اس لیے خاص ہے کیونکہ سائنسدان اسے آسانی سے کنٹرول اور تبدیل کر سکتے ہیں۔

چینی چھوڑنے جا رہے ہیں؟ پہلے 5 چیزوں سے خبردار ہوجائیں

سائنس قدرت کی چھپی ہوئی طاقتوں کو دریافت کرتی چلی جارہی ہے۔ ایک ایسا بیکٹیریا جو سانس لینے کی بجائے بجلی پیدا کرے، یہ سن کر حیرت ہوتی ہے، لیکن یہی وہ سوچ ہے جو ایک دن ماحول دوست بجلی، صاف توانائی اور خودکار سینسرز کی دنیا بنا سکتی ہے۔

Similar Posts