وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی اداروں سے کرپشن کے خاتمے اور اصلاحات کے لیے انتھک محنت کررہے ہیں، معرکہ حق کی تاریخ ساز فتح کے بعد پاکستان کو ایک مستحکم عالمی معیشت بنانے کی جدوجہد میں فتح یاب ہونے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم کی ایف بی آرسے متعلق اجلاس ، تھرڈپارٹی ویلیڈیشن عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت ، وزیراعظم نے کہاکہ تمام شعبوں میں ادارہ جاتی اصلاحات تیزی سے جاری ہیں ۔۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری اقدامات و اصلاحات کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کے لیے عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کی تاریخ ساز فتح کے بعد ملکی اداروں میں پائیدار اصلاحات کے ذریعے پاکستان کو ایک مستحکم عالمی معیشت بنانے کی جدوجہد میں فتح یاب ہونے کے لیے حکومت پاکستان پر عزم ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام شعبوں میں ادارہ جاتی اصلاحات تیزی سے جاری ہیں، ملکی اداروں سے کرپشن کے انسداد اور شفافیت کی عدم موجودگی جیسی دیگر خامیوں کو دور کرنے کے لیے تمام ادارے انتھک محنت کررہے ہیں۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ مثبت معاشی اشاریے حکومتی پالیسیوں کی درست سمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
وزیراعظم کا فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی حالیہ کارکردگی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ شفافیت کو برقراررکھنے کے لیے لائی گئی فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم جیسی اصلاحات کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی حالیہ کارکردگی اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ میں اصلاحات کی پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کے نفاذ سے محصولات میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا ہے اور کسٹمز کلیئرنس کے دورانیے میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ عام صارفین کے لیے آسان ڈیجیٹل ٹیکس ریٹرن کا نظام جلد نافذ العمل کیا جائے گا۔ عام صارفین کی سہولت کے لیے دیجیٹل ٹیکس ریٹرن کے نظام کو اردو اور دیگر مقامی زبانوں میں متعارف کرنے کے عمل پر کام تیزی سے جاری ہے۔