کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان اتحاد میں نوجوان پر بدترین تشدد کے واقعے نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی، واقعے کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد آج نیوز کی مسلسل نشاندہی پر پولیس نے کارروائی تیز کر دی۔ پولیس نے ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے ملزم اویس ہاشمی کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم اویس ہاشمی کو ویڈیو فوٹیج کی مدد سے شناخت کیا گیا، جس میں اسے متاثرہ نوجوان پر تشدد کرتے اور دست و گریباں ہوتے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل واقعے میں ملوث ایک اور شخص کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والے مرکزی ملزم کی شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی ہے، ملزم کے سیکیورٹی گارڈ اور ڈرائیور کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے، ملزم سلمان فاروقی نے بائیک اپنی گاڑی سے ٹکرانے پر نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس پر ملزم کے خلاف گزری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان کے ساتھ موجود اس کی بہنیں بااثر شخص کے سامنے ہاتھ جوڑ جوڑ کر معافیاں مانگتی رہیں لیکن روتی لڑکیوں کے آنسوؤں پر بھی بااثر شخص کو ترس نہ آیا۔
متاثرہ شہری کی بہنیں ڈیفنس میں ہی قریبی سیلون میں کام کرتی ہیں جنہیں روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ شہری لینے آتا ہے۔
کراچی میں کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا آج احتجاج کا اعلان
عینی شاہد نے بتایا کہ واقعہ اتوار کی رات 8 بجے کے قریب پیش آیا، نوجوان کی موٹرسائیکل ہلکی سی سیٹھ کی گاڑی سے ٹچ ہوگئی تھی جس پر سیٹھ نے مارا، عینی شاہد نے بتایا کہ لڑکے کا پتا نہیں لڑکی قریبی سیلون میں کام کرتی ہے، عینی شاہدین کے مطابق ملزم نے سرکاری ملازم ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر واقعے کی وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان کی بہنیں ملزم سلمان فاروقی سے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتی اور پاؤں پڑتی رہیں اور موقع پر موجود شہریوں سے مدد طلب کرتی رہیں مگر نہ ملزم کو رحم آیا اور نہ کوئی شہری مدد کو آگے بڑھا۔
واقعے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور واقعے کی معلومات حاصل کرنے لگی، جس پر پتہ چلا کہ ملزم سلمان فاروقی کوئی سرکاری ملازم نہیں بلکہ بائیونک فلمز کا سی ای او ہے جس کے آفس اور گھر پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے سیکیورٹی گارڈ اور ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا اور دفتر کے باہر سے سلمان فاروقی کی گاڑی بھی تحویل میں لے لی۔
کراچی: ’کسٹم اہلکاروں کی فائرنگ سے‘ نوجوان جاں بحق
ایس ایچ او گذری فاروق سنجرانی نے بتایا کہ واقعے کے بعد کارروائی کی جارہی ہے، 4 افراد کو حراست میں لیا ہے اور ایک کار تحویل میں لے لی گئی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
ڈیفنس خیابان اتحاد میں شہری پر تشدد کے واقعے پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا، مقدمہ عینی شاہد محمد اسلم کی مدعیت میں گزری تھانے میں درج کیا گیا، جس میں ملزم سلمان فاروقی کو نامزد کیا گیا ہے، جس میں دھمکی دینے، زدوکوب کرنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے مدعی عینی شاہد محمد سلیم نے مؤقف اختیار کیا کہ میں موبائل کمپنی میں سیلز مینیجر ہوں، اتحاد کمرشل پر ریکوری کرنے گیا ہوا تھا کہ سوا 8 بجے ایک موٹر سائیکل سوار کا کار سے معمولی حادثہ ہوا۔
مدعی کے مطابق کار سوار نے موٹر سائیکل سوار کو اپنے سیکیورٹی گارڈ کے ہمراہ اسلحے کے زور پر گاڑی میں محصور کیا، تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ گالیاں اور دھمکیاں بھی دیتا رہا، عینی شاہد کے مطابق موٹرسائیکل سوار کے ساتھ خاتون نے گاڑی کے مالک کو ہاتھ جوڑ کر منت سماجت بھی کی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم کسی سرکاری ادارے کا ملازم نہیں ہے اور پولیس نے رات گئے اس کے دفتر اور رہائش گاہ پر چھاپے بھی مارے تاکہ اسے قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی سے بھی مسلسل رابطے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔
ڈی آئی جی نے واضح کیا ہے کہ پولیس اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہی ہے، اور ملزم سمیت اس کے تمام ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے پرعزم ہیں کہ کسی بااثر شخص کو قانون سے بالاتر نہیں سمجھا جائے گا اور متاثرہ شہری کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔
ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں تشدد کرنے والے شخص کی شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ اپنے سکیورٹی گارڈ کے ہمراہ نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان فاروقی اور اس کے گارڈ نے قانون کو ہاتھ میں لیا، جو کہ ناقابلِ قبول ہے۔