ماں کی ممتا قانون پر قربان، ملیر جیل سے فرار قیدی کو بیوہ ماں نے خود جیل پہنچا دیا

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی ملیر جیل سے گزشتہ شب فرار ہونے والے قیدیوں میں شامل نوجوان غلام حسین جب تھکا ہارا اپنے گھر عبداللہ گوٹھ پہنچا تو ماں کی ممتا نے اسے سینے سے لگایا، مگر قانون کی پاسداری اور دیانتداری پر یقین رکھنے والی بیوہ ماں نے اگلے ہی لمحے اپنے لخت جگر کو واپس جیل پہنچا دیا۔

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیوہ خاتون نے بتایا کہ رات ساڑھے تین بجے اس کا بیٹا غلام حسین گھر آیا اور رو کر بتایا کہ وہ جیل سے فرار ہوگیا ہے۔ بیٹے کی بات سنتے ہی وہ فوراً چار بجے اسے لے کر خود جیل کے دروازے پر پہنچ گئی۔

کراچی: زلزلے کے جھٹکوں کے بعد ملیر جیل سے 100 سے زائد قیدی فرار

خاتون کا کہنا تھا کہ اس کا بیٹا بے گناہ ہے، اسے صرف ایک موبائل فون میں اپنے دوست کے ساتھ لی گئی تصویر کی بنیاد پر چوری کے مقدمے میں ملوث کیا گیا اور وہ پچھلے چھ ماہ سے قید کاٹ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ پیٹ میں کھانے کو ہے اور نہ جیب میں کرایہ، مگر انصاف پر یقین ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ان کے بیٹے غلام حسین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

کراچی میں زلزلوں کی لہر معمہ بن گئی، 24 گھنٹوں میں 10 جھٹکے

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب حالیہ زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل میں بھگدڑ مچ گئی تھی اور 100 سے زائد قیدی جیل سے فرار ہوگئے تھے۔

قانون کی پاسدار اس ماں کا عمل نہ صرف مثالی ہے بلکہ اس نظام انصاف کے لیے بھی ایک سوالیہ نشان ہے جو بے گناہوں کو قید میں ڈالے ہوئے ہے۔

Similar Posts