علی امین گنڈا پور کا وفاقی حکومت سے سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت سے سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسا ٹیکس قابل قبول نہیں ہے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ہے، انہوں نے افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں خیبرپختونخوا کو شامل کرنے کی بھی درخواست کرتےہوئے کہا کہ اس کے بغیر مذاکرات ادھورے ہوں گے۔

پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بری طرح متاثر ہوئے ہیں، ان علاقوں میں خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، وہاں کے لوگوں نے ملک کی خاطر بے شمار قربانیاں دی ہیں، حکومت متاثرین سے کیے گئے تمام وعدے پورے کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی دفاع اور وطن کی سالمیت کے لیے ہم ایک ہیں ، بھارتی جارحیت کے خلاف سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، کوئی ایسا ٹیکس قابل قبول نہیں ہے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ہے۔

پانی ہمارے لیے ریڈ لائن ہے، ایک ایک قطرے پر پاکستانیوں کا حق ہے، وزیراعظم

علی امین گنڈا پور نے تجویز دی ہے کہ پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبر پختونخوا کو شامل کیا جائے، اس کے بغیر مذاکرات ادھورے ہوں گے۔

جرگے سے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مطالبہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ڈرون حملے بند کیے جائیں، ان سے بے گناہ لوگوں کا بھی بہت نقصان ہوتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا فوری اعلان کیا جائے۔

Similar Posts