وزیراعظم کا این ایف سی ایوارڈ میں خیبرپختونخوا کے حصے اور جرگہ سسٹم کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں خیبرپختونخوا کے حصے اور جرگہ سسٹم کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر غور کے لیے اہم قبائلی جرگے کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر سیاسی وعسکری قیادت اور قبائلی عمائدین شریک ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق قبائلی جرگے میں خیبرپختونخوا میں امن امان سے متعلق اہم فیصلے کرلیے گئے۔

جرگے میں وزیراعظم نے این ایف سی ایوارڈ کو سی سی آئی میٹنگ میں ریویو کرنے، خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں جرگہ سسٹم کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا۔

علی امین گنڈا پور کا وفاقی حکومت سے سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ

پشاور جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے کوئی ایسا ٹیکس قابل قبول نہیں کیا جائے گا، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ہے کیونکہ ضم اضلاع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بری طرح متاثر ہوئے ہیں، ان علاقوں میں خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، اس لئے اس علاقوں کے ساتھ کئے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق حکومتی ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے معاوضوں کے پیسے جلد از جلد جاری کرے، خیبرپختونخوا میں ڈرون حملے بند کئے جائیں، ان سے بے گناہ لوگوں کا بھی بہت نقصان ہوتا ہے۔

علی امین گنڈا پور نے این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا فوری اعلان کرنے کا بھی مطالبہ کردیا، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے پیش کئے گئے تمام مطالبات پر نظر ثانی کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

پشاور میں گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ ہم این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے اگست میں پہلی میٹنگ کرنے جارہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ 2010 کے این ایف سی ایوارڈ میں پہلا نکتہ خیبرپختونخوا کو دہشت گردی کے خلاف وسائل کی فراہمی ہے، مختلف ادوار میں 700 ارب روپے خیبرپختونخوا کو دیے گئے، اور دہشت گردی کے خاتمے تک فنڈز کی فراہمی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں خیبرپختونخوا کے حصے پر کمیٹی تشکیل دوں گا، ہم مل بیٹھ کر خیبرپختونخوا کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھیں گے اور ضرورت پڑی تو پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے۔

Similar Posts