سندھ کی جیلوں میں قانون کی دھجیاں، جونئیر افسران کی من پسند تعیناتیاں

0 minutes, 0 seconds Read

سندھ کے محکمہ جیل خانہ جات میں جنگل کا قانون نافذ ہو چکا ہے، جہاں سپریم کورٹ کی واضح ممانعت کے باوجود اوپی ایس (اون پے اسکیل) پر افسران کی تعیناتیاں جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ کی 24 جیلوں میں سے 11 پر جونیئر افسران کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، جو نہ صرف عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے بلکہ محکمانہ سینارٹی اور نظم و ضبط کو بھی بری طرح متاثر کر رہا ہے۔

محکمہ جیل میں سینئر افسران کو نظر انداز کرتے ہوئے بااثر اور سفارشی جونئیر افسران کو اہم ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں۔ گریڈ 17 کے ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ جاوید مغیری کو دادو میں جیل سپرنٹنڈنٹ تعینات کیا گیا ہے، جب کہ مظہر بیہن بدین اور عماد چانڈیو نوشہروفیروز میں بطور جیل سپرنٹنڈنٹ خدمات انجام دے رہے ہیں، حالانکہ یہ افسران سینیارٹی کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔

افسران کی تعیناتی کے حوالے سے آرڈیننس جاری

سندھ حکومت نے صوبے میں افسران کی تعیناتی سے متعلق اہم آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ نے اس آرڈیننس پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت انتظامی عہدوں پر ایڈمنسٹریٹو سروس اور پولیس سروس کے افسران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے۔

نئے آرڈیننس کے مطابق اب صوبائی سطح پر انتظامی عہدوں پر صوبائی سول سروس کے افسران کو بھی تعینات کیا جا سکے گا۔

Similar Posts