نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے 19 مئی کو ہونے والے اپنے دورۂ چین کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ مکمل طور پر دوطرفہ نوعیت کا تھا، اس دوران چین کے حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں پاکستان، چین اور افغانستان کا سہ فریقی اجلاس بھی منعقد ہوا، جو چین کی درخواست پر غیر رسمی طور پر ترتیب دیا گیا۔
اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ دورہ چین کے دوران ہونے والی دونوں، دوطرفہ اور سہ فریقی ملاقاتیں غیر رسمی نوعیت کی تھیں اور ان میں خطے کی صورتحال، باہمی تعاون اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ بھارتی الزامات اور حالیہ جارحیت کے تناظر میں نائب وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی، اور چینی وزارت خارجہ کی جانب سے اگلے ہی روز پاکستان کے مؤقف کی تائید میں مثبت بیان جاری کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پھیلائے گئے جھوٹے الزامات کے جواب میں پاکستان نے ایک مؤثر سفارتی حکمتِ عملی اپنائی۔ پاکستان کا اعلیٰ سطحی وفد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں امریکہ، برطانیہ اور برسلز روانہ کیا گیا، جبکہ دیگر سفارتی ٹیمیں بھی متحرک ہوئیں۔ نائب وزیراعظم کے مطابق پاکستانی وفد اس وقت واشنگٹن میں موجود ہے جہاں دوست ممالک کو حقائق سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک نے پَہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پاکستانی پیشکش کو سراہا ہے اور بھارت کی جھوٹ پر مبنی الزام تراشی کو مسترد کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بھارت کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ جھوٹے دعووں کے ذریعے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے، جیسا کہ ایف-16 طیارہ گرانے کا دعویٰ بھی جھوٹا ثابت ہوا تھا۔
اسحاق ڈار نے زور دیا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفیروں نے بھی مؤثر انداز میں حقائق پیش کیے اور آج پوری دنیا پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ ہماری مربوط، منظم اور کامیاب سفارتکاری اور ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ روس کو نظر انداز کرنے کے الزامات کی بھی تردید کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ روس کے ساتھ رابطہ موجود ہے اور کسی قسم کی غفلت نہیں برتی گئی۔
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے روسی وزیر خارجہ سمیت کئی اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھارت کی عالمی سطح پر پھیلائی گئی جھوٹ پر مبنی مہم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وقت نے ثابت کیا پاکستان سچ کہہ رہا تھا اور بھارت دنیا کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے تقریباً 4 سے 5 درجن افراد پر مشتمل وفود اس وقت دنیا بھر میں گھوم رہے ہیں، لیکن ان کی مہم عالمی برادری کو قائل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کا ایف-16 طیارہ گرانے کا دعویٰ بھی پہلے ہی بے نقاب ہو چکا ہے، اور اب حالیہ الزامات میں بھی بھارت کی سبکی ہوئی ہے۔ اُن کے مطابق پوری دنیا پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دے رہی ہے اور پاکستانی سفیروں نے بیرون ممالک میں حقیقت سے دنیا کو آگاہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا خطے میں بالادستی کا دعویٰ زمین بوس ہو چکا ہے، اور اب دہلی میں سیاسی حلقوں میں ماتم کی کیفیت ہے، جہاں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ جاری ہے۔ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر پوری پاکستانی قوم متحد ہے، اور یہی اتحاد دشمنوں کے لیے واضح پیغام ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سفارتی فتح کے بعد ترکیہ اور آذربائیجان میں عوام خوشی سے سڑکوں پر نکل آئے، جو اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان کی سچائی اور وقار کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری کو صاف الفاظ میں بتایا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسحاق ڈار نے زور دے کر کہا کہ سفارتی محاذ پر بروقت اور مربوط حکمت عملی کے باعث بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا گیا ہے۔