ملیر جیل واقعہ: قیدیوں نے اہلکاروں سے ایس ایم جیز چھین کر اندھا دھند فائرنگ کی، تفتیشی ذرائع

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی ملیر جیل سے 216 قیدیوں کے فرار کا واقعہ سنگین سیکیورٹی غفلت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس پر تفتیشی حکام نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق چند شرپسند قیدیوں نے جیل کے سیکیورٹی اہلکاروں سے ایس ایم جی ہتھیار چھین کر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے بعد وہ دیگر قیدیوں کے ہمراہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق ہنگامے اور فائرنگ کے دوران جیل کا کنٹرول وقتی طور پر قیدیوں کے ہاتھ میں آ گیا، اور افراتفری کی کیفیت میں 216 قیدی مختلف سمتوں میں فرار ہو گئے۔ تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کس قیدی نے اسلحہ چھینا اور وہ کس جانب فرار ہوئے۔

سندھ کی جیلوں میں قانون کی دھجیاں، جونئیر افسران کی من پسند تعیناتیاں

تفتیشی حکام کے مطابق اب تک 105 قیدیوں کو واپس ملیر جیل پہنچا دیا گیا ہے، جن میں سے کئی کو ان کے اہلِ خانہ نے ازخود جیل واپس لا کر حکام کے حوالے کیا۔ تاہم جیل سیکیورٹی سے چھینی گئی دو ایس ایم جی رائفلز تاحال لاپتہ ہیں۔

تفتیشی ٹیم نے ملیر جیل سے شواہد اکھٹے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور واقعے کی مکمل چھان بین جاری ہے۔ ابتدائی تفتیش میں جیل کی سیکیورٹی میں واضح خامیاں سامنے آ رہی ہیں، جن کے نتیجے میں ایک بڑے واقعے نے جنم لیا۔

ملیر جیل سے فرار قیدیوں کی تلاش پولیس کے لیے دردِ سر، 216 میں سے صرف 94 گرفتار

واقعے کے بعد جیل کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جبکہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں ذمہ داروں کے تعین اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات زیر غور ہیں۔

Similar Posts