یوکرین کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، روسی صدر پیوٹن

0 minutes, 0 seconds Read

روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر شدت آنے کا خدشہ ہے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلیفون کرکے یوکرین کی جانب سے روس کے اندر کئی ائر بیسز پر کیے گئے حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پیوٹن نے ٹرمپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین نے روس کے اندرونی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں کی ہیں اور ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کی قیادت دہشت گردی پر انحصار کر رہی ہے، ایسے عناصر سے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

روسی صدر نے واضح کیا کہ سیزفائر کا مطلب ان دہشت گرد عناصر کو مزید وقت دینا ہے تاکہ وہ مغرب سے مزید اسلحہ حاصل کرکے روس پر نئے حملے کریں۔

پیوٹن نے زور دے کر کہا کہ روس اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پیوٹن سے ہونے والی گفتگو کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ادھر مغربی میڈیا میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس آئندہ دنوں میں یوکرین کے خلاف بڑا حملہ کر سکتا ہے، جس سے خطے میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

Similar Posts