سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کر دی، پاکستان سمیت 14 ممالک کی حمایت

0 minutes, 0 seconds Read

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں مستقل جنگ بندی کے مطالبے پر مبنی ایک اہم قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا، جس کے نتیجے میں یہ قرارداد منظور نہ ہو سکی۔ قرارداد کے حق میں سلامتی کونسل کے باقی تمام 14 ارکان نے ووٹ دیا، جن میں پاکستان بھی شامل تھا۔

یہ قرارداد مصر، الجزائر، پاکستان اور دیگر ممالک کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس کا مقصد غزہ میں جاری خونریزی کا خاتمہ اور مستقل جنگ بندی کا نفاذ تھا۔ تاہم، امریکہ نے اپنے ویٹو کے حق کا استعمال کرتے ہوئے اس قرارداد کو روک دیا۔

غزہ سٹی، خان یونس اور جبالیہ میں اسرائیل کے تازہ فضائی حملے، مزید 53 فلسطینی شہید

امریکی نائب مندوب ڈوتھی شیا نے قرارداد کو ویٹو کرنے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنی سلامتی کے تحفظ کا پورا حق حاصل ہے، اور ’اسرائیلی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے والی کوئی بھی چیز قابل قبول نہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’حماس کو شکست دینا اور اسے دوبارہ خطرہ نہ بننے دینا اسرائیل کا حق ہے۔‘

آپریشن سندور کے دوران فوج کا 15 فیصد وقت جعلی خبروں میں ضائع ہوا، بھارتی جنرل کا اعتراف

ڈوتھی شیا نے مزید کہا کہ امریکہ کی مخالفت پر کسی کو حیرانی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ واشنگٹن پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر ایسی کسی قرارداد کی حمایت نہیں کرے گا جس سے اسرائیل کی دفاعی صلاحیت کو زک پہنچے۔

یوکرین کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، روسی صدر پیوٹن

ادھر پاکستان سمیت دیگر مسلم اور ترقی پذیر ممالک نے اس قرارداد کی بھرپور حمایت کی اور جنگ بندی کو انسانیت کی ضرورت قرار دیا۔ تاہم، امریکہ کے ویٹو کے بعد ایک بار پھر غزہ میں قیامِ امن کی عالمی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

Similar Posts