چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون پر ڈیڑھ گھنٹے طویل گفتگو ہوئی، جسے دونوں ممالک کے لیے ”مثبت“ قرار دیا گیا ہے۔
امریکی صدر کے مطابق گفتگو کا بڑا حصہ دوطرفہ تجارتی تعلقات پر مرکوز رہا، جبکہ روس، یوکرین اور ایران جیسے عالمی مسائل پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی تاکہ باقی ماندہ معاملات کو حتمی شکل دی جا سکے، خصوصاً نایاب معدنیات کے معاملے پر اب کوئی ابہام باقی نہیں رہنا چاہیے۔
گفتگو کے دوران چینی صدر نے امریکی صدر کو چین کا دورہ کرنے کی دعوت دی جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شی جن پنگ کو امریکہ آنے کی پیشکش کی۔ چینی صدر نے تائیوان کے حوالے سے احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان مکالمہ اور تعاون ہی بہترین راستہ ہیں۔