نئے وفاقی بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آگئے

0 minutes, 0 seconds Read

نئے وفاقی بجٹ سے قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نئے مطالبات سامنے آگئے، وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام متفقہ اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ 2025-26 کے آخری لمحات میں مطالبات سامنے آگئے، آئی ایم ایف نے نئے قرض پروگرام کے تحت بجٹ کو حتمی شکل دینے سے قبل نئے مطالبات پیش کر دیے، قرض دہندہ نے وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام متفقہ اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتوں سے اخراجات میں کمی اور کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لیے تحریری ضمانتیں طلب کیں ہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بجلی اور گیس کی سبسڈی پر مکمل پابندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

صنعتی و ٹیکنالوجی زونز کی مراعات مرحلہ وار ختم کی جائیں، آئی ایم ایف

آئی ایم ایف کا بجٹ پر دباؤ، اسٹاف لیول معاہدے کے تحت منظور کرانے کی شرط

اس کے علاوہ صوبائی حکومتوں کو نئی بھرتیوں پر پابندی لگانے اور رائٹ سائزنگ کے اقدامات کو سنجیدگی سے لینے کی ہدایت کی ہے۔

آئی ایم ایف نے حکومت کو بجٹ اہداف پر پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کرنے اور صوبوں کی فعال شرکت یقینی بنانے کے کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی چوری اور اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے وفاقی و صوبائی مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبوں کو اپنے بجٹ میں زرعی آمدن اور خدمات پر ٹیکس لگانے کے ایکشن پلان شامل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

Similar Posts